• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

کراچی: رکن سندھ اسمبلی کی گاڑی پرفائرنگ، بھائی، بھتیجے سمیت 3 جاں بحق، ایک شخص زخمی

شائع July 26, 2023
رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کی گاڑی پر فائرنگ کورنگی کازوے کے قریب کی گئی— فوٹو: ڈان نیوز
رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کی گاڑی پر فائرنگ کورنگی کازوے کے قریب کی گئی— فوٹو: ڈان نیوز
رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کی گاڑی پر فائرنگ کورنگی کازوے کے قریب کی گئی— فوٹو: ڈان نیوز
رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کی گاڑی پر فائرنگ کورنگی کازوے کے قریب کی گئی— فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 7 میں گھات لگائے ملزمان کی جانب سے رکن سندھ اسمبلی کی گاڑی پر کی گئی فائرنگ سے رکن صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) کے بھائی اکرم ابڑو، بھتیجے سمیت 3 افراد جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔

ابتدائی معلومات کے مطابق فائرنگ پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی اسلم ابڑو کی گاڑی پر کی گئی، گاڑی میں رکن اسمبلی کے بھائی اور بھتیجے سوار تھے۔

واقعے کے بعد زخمیوں کو طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ایس ایس پی ساؤتھ سید اسد رضا نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ تقریباً 11 بج کر 15 منٹ پر اکرم ابڑو 4 افراد کے ساتھ خیابان شمشیر ڈی ایچ اے میں واقع اپنی رہائش گاہ سے گاڑی میں سوار ہو کر جیکب آباد کے لیے روانہ ہوئے۔

سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ جب وہ کورنگی کاز وے کے قریب پہنچے تو تقریبا 11 بج کر 35 منٹ پر ان کی گاڑی پر نامعلوم حملہ آوروں نے گھات لگا کر فائرنگ کردی۔

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد شدید زخمی ہوگئے، زخمیوں کو فوری پر طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔

اسد رضا نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں 65 سالہ اکرم ابڑو اور 40 سالہ شہریار ابڑو اور 40 سالہ ارشاد پنہور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ واقعے میں 45 سالہ عبداللہ ابڑو زخمی ہوگئے ہیں۔

ایس ایس پی ساؤٹھ نے بتایا کہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور مزید تفتیش کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کو چیک کیا جا رہا ہے۔

اسد رضا نے کہا کہ کرائم سین یونٹ کی ٹیم کو جاۓ وقوع پر طلب کرلیا گیا ہے اور وقوعہ سے متعلق شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔

ہماری پرانی دشمنی کسی کے ساتھ نہیں ہے، اسلم ابڑو

رکن اسمبلی اسلم ابڑو نے کہا کہ جیسے ہی ان کے بھائی اور بھیتیجا روانہ ہوئے تو ایک سفید رنگ کی کار میں سوار چار مشتبہ افراد اور دو موٹر سائیکل سواروں نے ان کا پیچھا کیا۔

اسلم ابڑو نے کہا کہ 6 حملہ آوروں میں سے 5 کے پاس کلاشنکوف تھی اور ایک کے پاس پستول تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرا بھتیجا گاڑی چلا رہا تھا جبکہ بھائی آگے سیٹ پر بیٹھے ہوئے تھے اور جیسے وہ عائشہ مسجد کے پاس پہنچے تو ان پر حملہ ہوا اور ان سے گولیاں نکل کر پچھلی سیٹ پر بیٹھے دو افراد کو لگیں۔

رکن اسمبلی نے کہا کہ جو کچھ بھی ہوا ہے بڑی منصوبہ بندی کے ساتھ ہوا ہے، کیونکہ حملہ آوروں کو پتا تھا کہ کس روڈ سے آرہے ہیں۔

اسلم ابڑو نے وضاحت کی کہ ہماری پرانی دشمنی کسی کے ساتھ نہیں ہے، یہ سازش ہوئی ہے جس کی وجہ سے دونوں کو نشانہ بنایا، اگر دشمنی ہوتی تو سب کو قتل کیا جاتا، مزید کہا کہ پولیس تعاون کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے بھی فون پر بات کی ہے۔

اسلم ابڑو 2018 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے لیکن 2021 میں سینیٹ انتخابات کے دوران پارٹی کی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے پر انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

بلاول بھٹو کی اسلم ابڑو کے بھائی اور بھتیجے کے قتل کی مذمت

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین، وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے رکنِ سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کے بھائی اور بھتیجے کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اکرم ابڑو اور شہریار ابڑو کا بہیمانہ قتل دہشت گردی ہے، قاتل جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسلم ابڑو سمیت سوگوار خاندان کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں، اللہ تعالیٰ انہیں یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے، دعاگو ہوں، اللہ تعالیٰ اکرم ابڑو شہید اور شہریار ابڑو شہید کو بلند درجات عطا فرمائے،

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واقعے میں زخمی ہونے والوں کے لیے بھی جلد صحتیابی کی دعا کی۔

دوسری جانب سندھ بار کونسل نے بھی اکرم ابڑو کے قتل کی شدید مذمت کی۔

اپنے جاری بیان میں سندھ بار کونسل کہا کہ یہ واقعہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مکمل ناکامی ہے اور اس نے ان اداروں کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

وکلا تنظیم نے اپنے بیان میں انسپکٹر جنرل سندھ پولیس غلام نبی میمن اور دیگر متعلقہ حکام سے واقعے کا فوری نوٹس لینے، ذمہ داروں کو گرفتار کرنے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024