برطانیہ کی طرف سے پاکستان کیلئے ترقیاتی امداد کی مد میں 4 کروڑ 15 لاکھ پاؤنڈ مختص
برطانیہ کی طرف سے مالی سال 24-2023 میں پاکستان کے لیے ترقیاتی امداد کی مد میں 4 کروڑ 14 لاکھ پاؤنڈ مختص کیے گئے ہیں۔
اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن کی طرف سے جارہ کردہ بیان کے مطابق برطانیہ، دوطرفہ سرکاری ترقیاتی امداد (او ڈی اے) کے تحت پاکستان کو 4 کروڑ 15 لاکھ پاؤنڈ فراہم کرے گا جو کہ خاندانی منصوبہ بندی، بچیوں کی تعلیم، ریونیو، سرمایہ کاری اور تجارت پر خرچ کیے جائیں گے۔
برطانیہ کے غیر ملکی، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس کی طرف سے شائع کردہ نئی پاکستان کنٹری ڈیولپمنٹ پارٹنرشپ (سی ڈی پی ایس) سمری میں پاکستان-برطانیہ ترقیاتی شراکت داری کے لیے ایک نئے نقطہ نظر کا تعین کیا گیا ہے۔
نئے سی ڈی پی ایس میں مالی سال 25-2024 کے لیے او ڈی اے کا بجٹ 13 کروڑ 30 لاکھ پاؤنڈ دکھایا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حکمت عملی برطانیہ کے روایتی امدادی تعلقات سے باہمی فائدے کے لیے پاکستان-برطانیہ کی شراکت داری کی طرف منتقلی کی نشاندہی کرتی ہے۔
ہائی کمیشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حکمت عملی کا مقصد پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں بشمول آبادی کی حرکیات، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، صنفی مساوات اور معیشت کی ساخت کے خلاف پیش رفت کو بحال کرنا ہے۔
سالانہ رپورٹ میں اگلے سال ایف سی ڈی او کے مجموعی او ڈی او بجٹ میں متوقع اضافے کی بنیاد پر مالی سال 25-2024 میں او ڈی اے میں برطانیہ-پاکستان کی نمایاں نمو کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔
برطانیہ نے عارضی طور پر پاکستان کے لیے اگلے سال کے او ڈی اے کا بڑا شیئر مختص کیا ہے جس کا مقصد گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے بعد موسمیاتی لچک کو مضبوط بنانے اور خطرات کو کم کرنے کی کوششوں کو بڑھانا ہے۔
بیان کے مطابق سی ڈی پی ایس کے تحت 56 فیصد پروگرام بنیادی یا نمایاں طور پر صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے تیار کیے گئے ہیں اور 26 فیصد پروگرام بنیادی یا نمایاں طور پر معذوری کو شامل کرنے پر مرکوز ہیں۔
ہائی کمیشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سی ڈی پی ایس پاکستان کی طویل مدتی ترقیاتی حکمت عملیوں اور پائیدار ترقی کے اہداف کے ساتھ منسلک ہے۔
کمیشن نے اپنے جارہ کردہ بیان میں مزید کہا کہ حکمت عملی کے مقاصد انسانی سرمائے میں ایک تبدیلی فراہم کرنا، پاکستان کو مزید لچکدار اور صاف ستھرا ترقی کا راستہ اپنانے میں مدد کرنا، پاکستان کو مزید کھلا معاشرہ بننے کے لیے معاونت کرنا، میکرو اکنامک استحکام، نجی شعبے میں ترقی اور موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کو فروغ دینا شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سی ڈی پی ایس نے برطانیہ کے تنازعات کے استحکام اور سلامتی فنڈ کے تحت پروگرامنگ کا بھی احاطہ کیا جو منظم جرائم، علاقائی استحکام اور نفرت انگیز تقاریر پر پاک-برطانیہ تعاون کو تقویت دیتا ہے۔
ہائی کمیشن کے بیان میں کہا گیا کہ 2023 سے 2024 کے بجٹ کے اخراجات میں دوطرفہ امداد کے تین اعلیٰ پروگرامز شامل ہیں جو پاکستان میں تیز رفتار خاندانی منصوبہ بندی (ڈاف پاک)، لڑکیوں کو اور اسکول سے باہر ایکشن فار لرننگ (گول) اور ریونیو موبلائزیشن، سرمایہ کاری اور تجارت (ریمٹ) فراہم کر رہے ہیں۔
ڈاف پاک کا مقصد خاص طور پر دیہی خواتین تک خاندانی منصوبہ بندی کی معیاری معلومات اور خدمات تک رسائی کو بڑھانا ہے۔
گول منصوبہ لڑکیوں بالخصوص پسماندہ افراد کے لیے تعلیمی نتائج کو بہتر بنانے کے لیے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں کی مدد کرے گا، جبکہ ریمٹ پاکستان کا ان اصلاحات کے نفاذ میں تعاون کرے گا جو میکرو اکنامک استحکام کو روکیں اور اعلیٰ اور پائیدار ترقی، باہمی خوشحالی، روزگار کی تخلیق اور غربت میں کمی پیدا کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان مقاصد کی تکمیل میں مدد کے لیے برطانیہ، پاکستان کے ساتھ اپنے مکمل تعلقات کو بروئے کار لائے گا۔
برطانوی ہائی کمیشن میں ڈیولپمنٹ ڈائریکٹر جو موئیر نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ مل کر اہم چیلنں کے خلاف پیش رفت کو بڑھانے کے لیے کام کریں گے، جن میں آبادی کی حرکیات، موسمیاتی خطرات اور معیشت شامل ہیں۔