بھارت کا روپے میں تجارت کرنے کیلئے متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدہ
بھارت نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جو اسے ڈالر کے بجائے روپے میں تجارت طے کرنے کی اجازت دے گا، جس سے ڈالر کے تبادلے کو ختم کر کے لین دین کے اخراجات کو کم کرنے کی بھارتی کوششوں کو تقویت ملے گی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے یو اے ای کے دورے کے دوران دونوں ممالک نے سرحد پار سے رقم کی منتقلی کو آسان بنانے کے لیے ریئل ٹائم ادائیگی کا لنک قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے ہفتہ کو ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ دونوں معاہدوں سے ’سرحد پار ہموار لین دین و ادائیگیوں اور زیادہ اقتصادی تعاون کو فروغ ملے گا‘۔
خیال رہے کہ بھارت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک اور صارف ہے اور جس کے مرکزی بینک نے گزشتہ سال عالمی تجارت کو روپوں میں طے کرنے کے لیے ایک فریم ورک کا اعلان کیا تھا، فی الحال بھارت متحدہ عرب امارات کے تیل کی ادائیگی ڈالر میں کرتا ہے۔
اپریل 2022 سے مارچ 2023 تک دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم 84 ارب 50 کروڑ ڈالر تھا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق معاہدے کی تفصیلات سے واقف ایک عہدیدار نے کہا کہ بھارت، متحدہ عرب امارات کے تیل کے لیے ابوظبی نیشنل آئل کمپنی (ایڈناک)کو روپے میں اپنی پہلی ادائیگی کر سکتا ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا نے کہا کہ دونوں مرکزی بینکوں نے بھارت کے یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) اور متحدہ عرب امارات کے فوری ادائیگی پلیٹ فارم (آئی پی پی) کو منسلک کرنے پر اتفاق کیا۔
اس طرح کے انتظامات، جو ایشیا میں بڑھتا ہوا رجحان ہیں، عام طور پر ادائیگیوں کی لاگت کو کم کرتے ہیں۔
نریندر مودی ہفتہ کو ایک روزہ دورے پر ابوظبی پہنچے اور صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی۔