اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 4 ارب 52 کروڑ ڈالر ہو گئے
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 7 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 6 کروڑ 10 ڈالر بڑھ کر 4 ارب 52 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس اعداد وشمار میں رواں ہفتے کے اوائل میں مرکزی بینک کو ملنے والے 4 ارب 20 کروڑ ڈالر شامل نہیں ہیں جو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور دو ممالک سے موصول ہوئے تھے، مزید بتایا گیا کہ اس کو شامل کرنے کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر 8 ارب 70 کروڑ ڈالر ہو جائیں گے، زرمبادلہ کے ذخائر کی یہ سطح گزشتہ برس اکتوبر میں دیکھی گئی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ روں ہفتے مرکزی بینک کو سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر، متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر اور آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر موصول ہوئے، یہ رقم اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 14 جولائی 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے میں نظر آئیں گے۔
مزید بتایا کہ ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 9 ارب 84 کروڑ ڈالر ہوگئے ہیں، جس میں کمرشل بینکوں کے پاس موجود 5 ارب 31 کروڑ ڈالر بھی شامل ہیں، اس میں بھی معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 2022 کے آغاز سے گرنا شروع ہوگئے تھے، جو 7 جنوری 2022 کے 17 ارب 60 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 30 دسمبر 2022 کو کم ہو کر 5 ارب 60 کروڑ ڈالر رہ گئے تھے، یہ رجحان نئے سال بھی جاری رہا، زرمبادلہ کے ذخائر 3 فروری کو 2 ارب 92 کروڑ ڈالر کی 9 سال کی کم ترین سطح پر آگئے تھے، جب فروری 2014 میں ذخائر 2 ارب 84 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیے گئے تھے۔
آئی ایم ایف نے اب پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے قلیل مدتی بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد ڈالرز کی آمد میں اضافہ شروع ہو گیا ہے۔