• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

63 سال میں پہلی بار ہولی ووڈ اداکار ہڑتال کیوں کررہے ہیں؟

شائع July 14, 2023
مطالبات پورے نہ ہونے کے بعد لکھاریوں نے 11 ہفتے قبل ہڑتال شروع کرلی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
مطالبات پورے نہ ہونے کے بعد لکھاریوں نے 11 ہفتے قبل ہڑتال شروع کرلی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

63 سالوں میں پہلی بار ہولی ووڈ اداکاروں نے اسٹریمنگ جائنٹ کے ساتھ ناکام مذاکرات اور مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ہولی ووڈکے اے لسٹ اداکار سمیت ایک لاکھ 60 ہزار فنکاروں کی نمائندگی کرنے والا ادارہ اسکرین ایکٹرز گلڈ (SAG-AFTRA) کا کہنا ہے کہ تنخواہوں اور ٹی وی اور فلم میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال سے متعلق تحفظات سے متعلق مطالبات پر مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے ہیں۔

یونین چیف ڈنکن کریبٹری آئرلینڈ نے بتایا کہ اسکرین ایکٹرز گلڈ کا کہنا ہے کہ ہزاروں فنکاروں کی نمائندگی کرنے والے ادارے اسکرین ایکٹرز گلڈ نے متفقہ طور پر اسٹوڈیوز اور اسٹریمرز کے خلاف ہڑتال کا حکم جاری کرنے کے لیے ووٹ دیا۔

یہ ہڑتال آج رات 7 بجے سے شروع ہوگی، یہ ہڑتال 1960 کے بعد پہلی بار ہورہی جس میں اداکاروں کے ساتھ ہولی ووڈ کے لکھاری بھی شریک ہوں گے۔

فائل فوٹو: رائٹرز
فائل فوٹو: رائٹرز

مستقبل میں ٹیلی ویژن اور فلموں میں اے آئی کے استعمال کے خلاف اور تنخواہ کے حوالے سے تحفظات سے متعلق مطالبات پورے نہ ہونے کے بعد لکھاریوں نے 11 ہفتے قبل ہڑتال شروع کی تھی۔

رواں سال مقبول سیریز ٹی وی پر نشر ہونے والی تھی جسے اب تاخیر کا سامنا ہے، اور اگر ہڑتال جاری رہی تو بڑی فلموں کی ریلیز ملتوی ہوسکتی ہے۔

ایک جانب جہاں ہولی ووڈ کی مقبول فلمیں ریلیز ہونے کے قریب ہیں وہیں ہڑتال کی وجہ سے یہ فلمیں تاخیر کا سبب بن سکتی ہیں۔

ڈائریکٹر کرسٹوفر نولان نے اپنی نئی فلم اوپن ہیمر (Oppenheimer) کے لندن پریمیئر کے دوران بتایا کہ ہڑتال کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے فلم کی کاسٹ واک آؤٹ کر چکی ہے۔

ہزاروں فنکاروں کی نمائندگی کرنے والا ادارہ اسکرین ایکٹرز گلڈ (SAG-AFTRA) نے کہا ہے کہ اسٹریمنگ ایکو سسٹم میں اضافے کی وجہ سے معاوضے میں شدید کمی واقع ہوئی ہے، اس کے علاوہ مصنوعی ذہانت تخلیقی پیشے (کری ایٹو پروفیشن) کے لیے خطرہ ہے۔

ادارے نے بیان میں مزید کہا کہ ایگزیکٹوز نے اس بات کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ صنعت اور معیشت میں تبدیلیوں کی وجہ سے وہ لوگ بھی متاثر ہوئے ہیں جو اسٹوڈیوز میں مزدوروں کی طرح کام کرتے ہیں۔

فائل فوٹو: رائٹرز
فائل فوٹو: رائٹرز

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024