• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am

کبریٰ خان اور میرے متعلق افواہیں نہ پھیلائی جائیں، گوہر رشید

شائع July 8, 2023
—فائل فوٹو: انسٹاگرام
—فائل فوٹو: انسٹاگرام

مقبول اداکار گوہر رشید نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے اور کبریٰ خان سے متعلق رومانوی افواہیں پھیلانا بند کریں، ان دونوں کا آپس میں شادی کا کوئی ارادہ نہیں۔

ماضی میں گوہر رشید اور کبریٰ خان سے متعلق افواہیں پھیلیں کہ دونوں نے آپس میں شادی کا فیصلہ کرلیا ہے اور ان کے درمیان چند سال سے رومانوی تعلقات ہیں۔

دونوں کو انتہائی قریب دیکھا جاتا رہا ہے اور دونوں کئی مواقع پر اپنی دوستی اور تعلقات سے متعلق بھی بات کر چکے ہیں۔

ماضی میں بھی گوہر رشید یہ واضح کر چکے ہیں کہ کبریٰ خان سے ان کی گہری دوستی ہے لیکن ان کا شادی کا کوئی ارادہ نہیں، اس لیے ان سے متعلق افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔

ان کی طرح کبریٰ خان بھی اگرچہ گوہر رشید کو قریبی دوست قرار دے چکی ہیں لیکن ان کے ساتھ کسی طرح کے رومانوی تعلقات کی خبروں کو مسترد کر چکی ہیں۔

اب اداکار گوہر رشید نے ایک بار پھر عوام سے اپیل کی ہے کہ ان سے اور کبریٰ خان سے متعلق افواہیں پھیلانا بند کریں۔

گوہر رشید حال ہی میں ’ہنسنا منع ہے‘ میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے کبریٰ خان سے تعلقات سمیت کیریئر پر کھل کر باتیں کیں اور بتایا کہ ان کے نانا اور والد شوبز میں آنے کے لیے راضی نہیں تھے۔

اداکار کے مطابق ان کے نانا عالم دین تھے جب کہ والد نے بھی شروع میں شوبز میں کام کرنے کی مخالفت کی لیکن بعد میں وہ رضامند ہوگئے۔

فلموں اور ڈراموں میں مسلسل منفی کردار کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات پر گوہر رشید نے بتایا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں ایک ہی طرح کے کردار لکھے جاتے ہیں، اس لیے اگر وہ کسی ایک منفی کردار کو مسترد بھی کرتے ہیں تو پھر انہیں اسی جیسے ہی دوسرے کرداروں کی پیش کش ہونے لگتی ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں تقریبا ایک ہی طرح کے کردار لکھے جا رہے ہیں، پرانے کردار کو دیکھ کر کچھ تبدیلیوں کے ساتھ نیا کردار لکھا جا رہا ہے۔

ان کے مطابق ماضی میں ولن کے کردار ادا کرنے والوں کے پاس کرنے کے لیے بہت کچھ ہوتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے، اب منفی کردار والوں کو بھی صرف خواتین سے تھپڑے پڑوائی جاتی ہیں۔

گوہر رشید کا کہنا تھا کہ بطور اداکار وہ سمجھتے ہیں کہ منفی کرداروں میں کام کرنے میں زیادہ مزہ ہوتا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ان کی شخصیت کو ان کے کرداروں کی طرح نہ سمجھا جائے۔

ایک اور سوال کے جواب میں گوہر رشید کا کہنا تھا کہ اگرچہ بدقسمتی سے ڈراموں میں خواتین پر تشدد کو دکھا کر اسے عام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن وہ خواتین کو مشورہ دیں گے کہ وہ اس طرح کے رویوں کو برداشت نہ کریں، وہ اپنے حق اور ذات کے لیے کھڑی ہوں۔

انہوں نے خواتین کو کہا کہ وہ پرانے زمانے کی باتیں بھول جائیں، جس میں والدین اپنی بیٹیوں کو کہتے تھے کہ اب سسرال والوں سے ان کی لاش نکلے گی۔

شادی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی ان کا کوئی ارادہ نہیں جب ہوگا تو ضرور کریں گے۔

اسی طرح کبریٰ خان سے دوستی کو رشتے داری میں تبدیل کرنے کے سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ ان دونوں کا دوستی کے رشتے کو دوسرے رشتے میں تبدیل کرنا کی فی الحال کوئی ارادہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کبریٰ خان ان کی انتہائی اچھی اور قریبی دوست ہیں، ان کے درمیان خاندان کے ارکان جیسے تعلقات ہیں اور دونوں اس طرح نہیں سوچتے۔

گوہر رشید نے کہا کہ وہ پہلے بھی اس حوالے سے وضاحت کر چکے ہیں کہ ان کے درمیان ایسا کچھ نہیں لیکن اب دوبارہ عوام سے اپیل کر رہے ہیں کہ ان کے حوالے سے افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ عوام ان کے اور کبریٰ خان کے حوالے سے اس طرح کی باتیں کرنا بند کردیں۔

آصف علی زرداری سے انسپائر ہوں، ان کا کردار ادا کرنا چاہوں گا

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی سیاست دان کی زندگی پر فلم بنائی جا رہی ہو اور انہیں کسی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش ہو تو وہ آصف علی زرداری کا کردار ادا کرنا پسند کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’ایک زرداری سب پہ بھاری‘ ہے اور انہیں لگتا ہے کہ ان کا کردار ادا کرنے میں بہت مزہ آئے گا، کیوں کہ آصف علی زرداری کی زندگی میں بہت اونچ نیچ ہو چکا ہے۔

انہوں نے ان کی سیاست پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بطور اداکار انہیں آصف علی زرداری بہت پسند ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ انہیں ملکی سیاست اور معاملات چلانا آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری سے وہ بہت انسپائر ہیں اور ان میں صلاحیت ہے کہ وہ ملک کو ہر طرح کے حالات میں چلانا جانتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024