• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

ہوابازی کے قوانین میں ترامیم، پی آئی اے کی تنظیم نو کیلئے ڈیڈلائن مقرر

شائع July 7, 2023
وزیر اعظم کی جانب سے قائم کردہ اعلیٰ سطح کمیٹی کے چیئرمین اسحٰق ڈار نے مسلسل اجلاس کیے—تصویر: اے پی پی
وزیر اعظم کی جانب سے قائم کردہ اعلیٰ سطح کمیٹی کے چیئرمین اسحٰق ڈار نے مسلسل اجلاس کیے—تصویر: اے پی پی

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے اسٹیک ہولڈرز کو سول ایوی ایشن قوانین میں ترامیم کرنے اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی تنظیم نو کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے قائم کردہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے چیئرمین اسحٰق ڈار نے مسلسل اجلاس کیے جن میں شہری ہوا بازی کے قوانین میں ترامیم اور قومی ایئرلائن کمپنی کی تنظیم نو پر توجہ مرکوز کی گئی، جو طویل عرصے سے اپنی کارکردگی کے ساتھ جدوجہد کررہی ہے۔

اس پیش رفت سے واقف ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں سول ایوی ایشن، پی آئی اے اور ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے کاموں کو الگ کرنے سے متعلق ترامیم کو حتمی شکل دینے کے لیے بھرپور بات چیت کی گئی، جس کا مقصد آرڈیننس کے نفاذ کے ذریعے ان تنظیموں کی اوور لیپنگ ذمہ داریوں کو ختم کرنا ہے۔

ایک سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمپٹی کو ایوی ایشن سیکٹر کو درپیش مسائل کے بارے میں بریفنگ دی گئی جن میں ریگولیشن، سروس کی فراہمی اور سیکیورٹی کے کام شامل ہیں۔

اجلاس میں ہوا بازی کے شعبے کی استعداد کار بڑھانے اور اسے بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے مختلف قانونی حل اور ایوی ایشن قوانین یا آرڈیننس میں درکار ضروری ترامیم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ہوا بازی کے قانون میں ترامیم کو جولائی کے وسط سے پہلے پارلیمنٹ سے منظور کیا جانا چاہیے۔

یہ ٹائم لائن اس لیے بہت اہم ہے کیونکہ یہ عالمی ایوی ایشن ریگولیٹرز کو اگست میں انسپکٹرز بھیجنے کی اجازت دے گی تاکہ آپریشنل سسٹمز اور پی آئی اے کے آپریشنز کو امریکا، برطانیہ اور یورپ میں بحال کرنے کے لیے ضروری معیارات کا زمینی جائزہ لیا جا سکے۔

اس ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں انسپکشن ہونے سے پہلے ایک سال کی تاخیر ہوجائے گی۔

یاد رہے کہ پی آئی اے کے فضائی آپریشنز کی معطلی تقریباً 3 سال قبل پائلٹس کی پیشہ ورانہ ڈگریوں اور دیگر ہوائی جہاز کے حفاظتی معیارات کے تنازع کے بعد سامنے آئی تھی۔

وزیر خزانہ اسحق ڈار نے متعلقہ حکام سے کہا کہ وہ جلد از جلد مناسب قانون سازی کریں تاکہ امریکا، برطانیہ اور یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی جلد بحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ترامیم پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اگلے ہفتے ایک اور اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

وزیر خزانہ نے پی آئی اے کی تنظیم نو سے متعلق اجلاس کی صدارت بھی کی، ایوی ایشن ٹیم نے کمیٹی کو پی آئی اے حکام کو درپیش آپریشنل اور مالیاتی چیلنجز سے آگاہ کیا اور ان مسائل کے حل کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں پریزنٹیشن دی۔

اسحٰق ڈار نے حکام سے کہا کہ وہ آئندہ اجلاس میں پریزنٹیشن کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کریں۔

انہوں نے انہیں 12 اگست کو موجودہ حکومت کی مدت ختم ہونے سے پہلے تنظیم نو کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024