سویڈن حکومت قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے مجرموں کے خلاف تادیبی کارروائی کرے، وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سویڈن کی حکومت قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے مجرموں کے خلاف تادیبی کاررائی کرے اور ایسے واقعات روکنے کی بھرپور کوشش کرے۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پوری مسلم امہ سویڈن میں پیش آنے والے واقعے کی بھرپور مذمت کرتی ہے، پاکستانی حکومت اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے فیصلے کی تائید کرتی ہے اور امید کی جاتی ہے کہ آئندہ اس طرح کا واقعہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سویڈن میں جو واقعہ پیش آیا ہے پوری مسلم امہ، پاکستانی قوم اس کی بھرپور شدت سے مذمت کرتی ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ مجرموں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی ایسے دلخراش واقعات پیش آچکے ہیں اور اس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سویڈن میں بسنے والے مسلمانوں کے خلاف نفرت کا جو بیانیہ بنایا گیا ہے اس کی پاکستانی حکومت نہ صرف بھرپور مذمت کر رہی ہے بلکہ سویڈن حکومت سے مطالبہ کرتی ہے وہ ان واقعات کا بھرپور نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کا بڑا اطمینان ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم نے اس پر ہنگامی اجلاس طلب کیا اور اس اجلاس میں اس حرکت کی بھرپور مذت کی گئی بلکہ مطالبہ کیا گیا کہ نہ صرف مجرموں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے بلکہ آئندہ کے لیے ایسے واقعات کی روک تھام ہونی چاہیے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی حکومت، او آئی سی کے اس فیصلے اور اجلاس کی بھرپور تائید کرتی ہے، اور امید کی جاتی ہے کہ آئندہ اس طرح کا واقعہ نہیں ہوگا اور سویڈن حکومت سے ہمارا یہ مطالبہ جائز ہے اور ہم اپنی وزارت خارجہ کے ذریعے اس کا بھرپور فالو اَپ کریں گے۔
’اپنی حکومت کی بقیہ مدت میں بہتری لانے کی بھرپور کوشش کریں گے‘
انہوں نے کہا کہ جن چیلنجز سے گزشتہ 15 ماہ سے ہمارا واسطہ ہے ہم اپنی حکومت کی بقیہ مدت میں بہتری لانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کچھ دن پہلے بے پناہ کاوشوں کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ منطقی انجام کو پہنچا اس کے لیے کابینہ کے تمام معزز اراکین کو اور خاص طور پر وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو اور متعلقہ وزارتوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بڑی کاوشوں کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ نو ماہ کا اسٹینڈ بائے معاہدہ ہوا اور ان نو ماہ میں پاکستان کو 3 ارب ڈالر ملیں گے، جولائی میں پہلی قسط 1.1 ارب ڈالر کی ہوگی۔
شہباز شریف نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سفارتی محاذ پر بہت محنت کی ہے، جبکہ آئی ایم ایف سربراہ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے بھرپور تعاون کیا۔
انہوں نے کہا کہ بطور ایک سیاستدان اور وزیراعظم کے یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ گزشتہ کچھ ماہ میں چین نے 5 ارب ڈالر کی مدد کی ہے جس میں بیرونی کمرشل بینکوں کے پیسے واپس کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں چین نے پاکستان کی بھرپور مدد کی جس کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے، اگر آئی ایم ایف معاہدے سے قبل یہ 5 ارب ڈالر نہ ملتے تو معاملہ کچھ اور ہوتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر اگلے 15 سال اپنے اپنے دائرے میں رہتے ہوئے وقت کی حکومت، سیاستدان اور ادارے مل کر کام کریں گے تو ترقی ہمارے قدم چومے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے کوئی لمحہ فخریہ نہیں بلکہ لمحہ فکریہ ہے، اگر قربانی اور ایثار کے راستے پر چلیں گے تو ترقی ہمارے قدم چومے گی، مزید کہا کہ توقع ہے کہ آئی ایم ایف سے یہ آخری معاہدہ ہو اور دوبارہ اس کے پاس نہ جانا پڑے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) پر عملے کی سطح کا معاہدہ ہوگیا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اس کا اعلان قرض دہندہ ادارے کی جانب سے کیا گیا۔
اس معاہدے کا پاکستان کو طویل عرصے سے انتظار تھا جس کی ڈولتی معیشت ملک کے دیوالیہ ہونے کے خطرے کا سامنا کر رہی تھی۔
تقریباً 8 ماہ کی تاخیر کے بعد ہوا یہ معاہدہ جولائی کے وسط میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے، جس سے ادائیگیوں کے توازن کے شدید بحران اور گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے مشکلات کا شکار پاکستان کو کچھ مہلت ملے گی۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس، 3 ارب ڈالرکے معاہدے کے خدوخال پر بریفنگ
بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جہاں وفاقی کابینہ کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 3 ارب ڈالرکے معاہدے کے خدوخال پر بریفنگ دی گئی.
دوران اجلاس وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ک تمام دوست ممالک بشمول چین، سعودی عرب،متحدہ عرب امارات اور اسلامک ڈویلپمنٹ بینک، ایم ڈی، آئی ایم ایف کے مشکور ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری میں سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا بھرپور نظام لایا جائے۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ تجارت کی سفارش پر افغانستان میں خوراک کی فراہمی کے آپریشن کو جاری رکھنے کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کی گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس کے ایک کنٹینر کی پاکستان کے راستے کراچی سے کابل تک ٹرانزٹ کی اجازت دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی سفارش پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل 2023 کی اصولی منظوری دے دی۔
اس ترمیمی بل کی منظوری سے نہ صرف پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے نظام میں عصرِ نو کے تقاضوں کے مطابق جدت آئے گی بلکہ کمیشن کے معاملات میں بھی شفافیت پیدا ہوگی۔
کابینہ نے وزارت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی سفارش پر وفاقی اُردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنس اور ٹیکنالوجی ترمیمی بل 2023 کی اصولی منظوری دے دی جس کی منظوری کے بعد یونیورسٹی میں جدید اصلاحات کے ساتھ ساتھ تحقیق کو بھی فروغ ملے گا۔
وفاقی کابینہ نے وزارت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی سفارش پر نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ آرڈینیس 2002 میں بھی ترمیم کی اصولی منظوری دے دی۔
تینوں قوانین کا مسودہ سی سی ایل سی میں پیش کیا جائے گا.
وفاقی کابینہ کو اسلام آباد میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے منصوبے پرتفصیلی بریفنگ دی گئی.
کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ اس منصوبے کے تحت دو قسم کے لائحہ عمل تشکیل دیے گئے ہیں، قلیل المدتی پالیسی کے تحت اسلام آباد کے علاقوں بشمول مضافاتی علاقوں سے ویسٹ کلیکشن شروع کی جا چکی ہے جبکہ طویل المدتی پالیسی کے تحت اعلیٰ معیار کی بین الاقوامی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے ٹینڈرز جاری کیے گئے ہیں۔
وزیرِاعظم نے اسلام آباد میں ہسپتالوں کے فضلے کو تلف کرنے کے لیے موجود انسنریٹرز کی تفصیلات طلب کرلیں.
وزیرِ اعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ اسلام آباد میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلان میں اسپتالوں کے مہلک و زہریلے فضلے کو تلف کرنے کے لیے اس حوالے سے تجربہ کار کمپنیوں کو علیحدہ سے ذمہ داری سونپ دینی جائے.
وفاقی کابینہ نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کے لیے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بل کوکابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹیو کیسز میں بھیجنے کی اصولی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے پرائیویٹ سیکیورٹی سروسز ریگولیرٹری بل 2023 کو سی سی ایل سی میں بھیجنے کی اصولی منظوری دے دی، اس بل کے تحت سیکیورٹی کے نظام کی باضابطہ نگرانی کے لیے پرائیویٹ سیکیورٹی سروسز ریگو لیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی قائم کرنے کیلئے قانون سازی کی بھی اصولی منظوری دے دی تاہم ہدایت کی کہ وزارت تجارت کی مشاورت کے بعد قانون سازی کا مسودہ سی سی ایل سی بھجوایا جائے.