• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی سی بی کا انتخاب روکنے کا حکم واپس لے لیا

شائع July 3, 2023
پی سی بی کی جانب سے امتیاز رشید صدیقی ایڈووکیٹ پیش ہوئے — فوٹو: پی سی بی
پی سی بی کی جانب سے امتیاز رشید صدیقی ایڈووکیٹ پیش ہوئے — فوٹو: پی سی بی

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین کے انتخاب کو روکنے کا اپنا حکم امتناع واپس لے لیا۔

چیئرمین پی سی بی کے انتخابات کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس انوار حسین نے درخواستوں پر سماعت کی، پی سی بی کی جانب سے امتیاز رشید صدیقی ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران عدالت نے چیئرمین پی سی بی کے انتخابات کے خلاف حکم امتناعی واپس لے لیا، عدالت نے اپنے نوٹ میں کہا کہ اسی نوعیت کی درخواستیں دوسرے بینچ میں فکس ہیں، ان درخواستوں کو بھی متعلقہ بینچ کے سامنے فکس کیا جائے۔

عدالت نے درخواستوں پر مزید کارروائی کے لیے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ کے دو الگ بینچوں نے دو ایک جیسی درخواستوں پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین کے انتخاب کو روکتے ہوئے وفاقی حکومت اور دیگر جواب دہندگان سے جواب طلب کر لیا تھا، جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس معاملے پر وزارت بین الصوبائی رابطہ سے رپورٹ طلب کر لی تھی، اس کے علاوہ بلوچستان ہائی کورٹ نے بھی چیئرمین پی سی بی کے انتخابات 17 جولائی تک روکنے کا حکم دیا تھا۔

گزشتہ سال دسمبر میں نجم سیٹھی کے تقرر کے بعد یہ کمیٹی تحلیل ہوگئی تھی اور اب پی سی بی کے الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق رانا نے انتخابات کے انعقاد تک بورڈ کے قائم مقام چیئرمین کا چارج سنبھال لیا ہے۔

نجم سیٹھی کی زیر سربراہی 14 رکنی انتظامی کمیٹی دسمبر میں تشکیل دی گئی تھی تاکہ وہ اپنے مینڈیٹ کو چار ماہ کے عرصے میں پورا کر سکے لیکن اپریل میں دو ماہ کی توسیع دینے کے باوجود یہ انتخابی عمل مکمل نہ کرا سکی، پری پول دھاندلی کے الزامات کے سبب قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے وفاقی علاقوں بشمول ایبٹ آباد، سیالکوٹ اور ملتان سمیت ریجنز میں پولنگ ابھی تک زیر التوا ہے۔

قبل ازیں پی سی بی کی عبوری مینجمنٹ کمیٹی کی سربراہی کرنے والے نجم سیٹھی چیئرمین بورڈ کی دوڑ سے باہر ہوگئے تھے جس کے بعد ذکا اشرف چیئرمین کے عہدے کے لیے مضبوط ترین امیدوار کے طور پر ابھر کر سامنے آئے تھے جنہیں وزیر اعظم نے بورڈ آف رکن کی حیثیت سے نامزد کردیا تھا جس کے بعد ان کی بورڈ آف گورنرز میں شمولیت کی منظوری پی سی بی بورڈ مینجمنٹ کمیٹی نے دے دی تھی۔

پیپلزپارٹی نے چند روز پہلے ذکا اشرف کو چیئرمین پی سی بی بنانے کا مطالبہ کیا تھا، وزیر اعظم نے بورڈ کے 2014 کے آئین کے آرٹیکل 10 (1) (ڈی) کے تحت پیٹرن اِن چیف کی حیثیت سے پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے لیے سابق چیئرمین ذکا اشرف اور سینئر وکیل مصطفیٰ رمدے کو نامزد کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024