نائلہ کیانی، ثمینہ بیگ نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت سر کرنے والی پہلی پاکستانی خواتین بن گئیں
کوہ پیماؤں نائلہ کیانی اور ثمینا بیگ نے دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت سر کرنے والی پاکستان کی پہلی خواتین ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل قرار حیدری کے مطابق نائلہ کیانی نے آج 10 بجکر 18 منٹ پر چوٹی سر کی جبکہ سمینا بیگ نے 11 بجکر 08 منٹ پر سمٹ مکمل کی۔
دونوں خواتین کوہ پیماؤں نے سفر کے دوران خطرناک پہاڑیوں، سرد موسم اور دیگر چیلنجوں پر قابو پالیا۔
قرار حیدری نے کہا کہ دیگر پاکستانی کوہ پیما بشمول رضوان داد، عید محمد، احمد بیگ، وقار علی، سعید کریم، لیاقت، واجد ناگری اور شاہ دولت بھی نائلہ کیانی اور ثمینا بیگ کے ہمراہ سمٹ پر جا رہے تھے اور سب نے کامیابی سے چوٹی سر کرلی ہے۔
درین اثنا امیجن نیپال نامی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے کہا کہ اس کے 10 اراکین نے نانگا پربت چوٹی سر کرلی ہے۔
سمٹ قراقرم کے منیجنگ ڈائریکٹر سخاوت حسین نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ امریکا سے ان کے کلائنٹس کرس وارنر اور تین نیپالیوں نے بھی چوٹی سر کی۔
علاوہ ازیں دنیا بھر سے تقریباً 28 دیگر کوہ پیماؤں نے بھی آج کامیابی کے ساتھ چوٹی کو سر کیا۔
نائلہ کیانی کا تعارف
نائلہ کیانی دبئی میں مقیم پاکستانی بینکر اور دو بیٹیوں کی والدہ ہیں، انہوں نے پہلی بار اس وقت شہرت پائی جب کے ٹو بیس کیمپ پر لی گئی ان کی شادی کی تصاویر 2018 میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔
نائلہ کیانی نے 2021 میں گیشربرم ون اور گیشربرم ٹو، کے ٹو، اناپورنا سر کیں جبکہ انہوں نے دنیا کی دوسری سب سے بڑی چوٹی کے ٹو بھی سر کی ہے۔
رواں برس وہ ماؤنٹ ایورسٹ چوٹی سر کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون کوہ پیما بن گئیں۔
الپائن کلب کے سیکرٹری جنرل قرار حیدری نے آج فیسبک پر لکھا کہ دنیا بھر میں بے شمار کوہ پیما اور ایڈونچر کے شائقین نائلہ کیانی کے غیر متزلزل عزم، بے مثال صلاحیتوں اور غیر متزلزل رویے سے متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نائلہ کیانی نے ایک روشن مثال قائم کی ہے کہ لوگ بظاہر ناقابل تسخیر رکاوٹوں پر کیسے قابو پا سکتے ہیں۔
ثمینا بیگ کا تعارف
ثمینا بیگ 2014 میں ماونٹ ایورسٹ چوٹی سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون تھیں۔
گزشتہ برس ثمینا بیگ نے ایک بار پھر اپنی ٹیم کے ہمراہ کے ٹو چوٹی سر کرکے تاریخ رقم کی تھی۔
ایک دور دراز گاؤں شمشال سے آنے والی کوہ پیما ثمینا بیگ نے مردوں اور خواتین کی ٹیم کے ہمراہ سات براعظموں میں سات چوٹیوں کو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہونے کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔
علاوہ ازیں 2010 میں وہ 6 ہزار میٹر اونچی ورجن چوٹی ’چاشکن‘ سر والی پہلی خاتون بن گئی جسے اب ’ثمینہ چوٹی‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔