• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ٹوئٹر پر ٹوئٹس پڑھنے کی حد مقرر، ایلون مسک کا نئی پالیسی کا اعلان

شائع July 2, 2023
ٹوئٹر پر آنے والے نئے صارفین کے لیے ٹوئٹ پڑھنے کی حد صرف 500 ٹوئٹس ہوگی — فائل فوٹو: ٹوئٹر
ٹوئٹر پر آنے والے نئے صارفین کے لیے ٹوئٹ پڑھنے کی حد صرف 500 ٹوئٹس ہوگی — فائل فوٹو: ٹوئٹر

سماجی پلیٹ فارم ٹوئٹر نے ٹوئٹ پڑھنے کے لیے عارضی طور پر حد مقرر کردی ہے، نئی پالیسی کے اعلان کا مقصد مصنوعی ذہانت کے ذریعے پلیٹ فارم کے ڈیٹا کے استعمال کو روکنا ہے۔

ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے اپنی ٹوئٹ کے ذریعے اعلان کیا کہ بلیو ٹک صارفین ایک دن میں 10 ہزار ٹوئٹس پڑھ سکیں گے، غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس رکھنے والے صارفین ایک دن میں ایک ہزار ٹوئٹس پڑھ سکیں گے۔

جبکہ ٹوئٹر پر آنے والے نئے صارفین کے لیے ٹوئٹ پڑھنے کی حد صرف 500 ٹوئٹس ہوگی۔

ایلون مسک نے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ فیصلہ ڈیٹا چوری اور تھرڈ پارٹی پلیٹ فارم کے ذریعے سسٹم مینی پولیشن (نظام کے ساتھ چھیڑ چھاڑ) سے نمٹنے کے لیے کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹوئٹ پڑھنے کی حد مقرر کرنا اس طرح کے مسائل کی روک تھام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

ایلون مسک کے اعلان کے بعد امریکا میں ’ٹوئٹر گُڈ بائے‘ ٹاپ ٹرینڈنگ پر رہا۔

تاہم ٹوئٹر کے ارب پتی مالک نے اس حوالے سے معلومات ظاہر نہیں کیں کہ یہ پالیسی کتنے روز کے لیے لاگو ہوگی اور کون سے ادارے ڈیٹا چوری کر رہے ہیں۔

ایک روز قبل ایلون مسک نے اعلان کیا تھا کہ اب ٹوئٹر اکاؤنٹ کے بغیر کسی بھی قسم کی ٹوئٹ پڑھنا ممکن نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ڈیٹا چوری کے لیے زیادہ تر وہ کمپنیاں استعمال کی جارہی ہیں جو مصنوعی ذہانت کے ماڈلز بنانے کے لیے استعمال کر رہی تھیں، جس کی وجہ سے ٹوئٹر کو مسائل کا سامنا ہے۔

اے آئی چیٹ بوٹ متعارف کیے جانےکے بعد بہت سی کمپنیاں سوشل میڈیا سائٹس سے ریئل لائف کنورزیشن کے پروگرام متعارف کرا رہی ہیں۔

ایلون مسک کا کہنا تھا کہ سیکڑوں ادارے ٹوئٹر کے ڈیٹا کو چوری کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جس کی وجہ سے عام صارف کو پلیٹ فارم استعمال کرنے میں مشکل کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اے آئی کے تحت کام کرنے والی تقریباً ہر کمپنی پڑے پیمانے پر ڈیٹا کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ ٹوئٹر واحد سوشل میڈیا پلیٹ فارم نہیں ہے جسے اے آئی سیکٹر کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔

گزشتہ ماہ سوشل نیوز پلیٹ فارم ’ریڈٹ‘ نے تھرڈ پارٹی ڈیولپرز پر عائد فیس میں اضافہ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024