پی سی بی بورڈ آف گورنرز کا نوٹیفیکشن معطل، چیئرمین کا انتخاب روکنے کا حکم
بلوچستان ہائی کورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) بورڈ آف گورنرز کے نوٹی فیکشن کو معطل کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کے انتخابات 17 جولائی تک روکنے کا حکم دے دیا۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ کے جج چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عامر نواز رانا نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سابق رکن گل محمد کاکڑ کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار گل محمد کاکڑ نے مؤقف اختیار کیا کہ آئینی درخواست 22 جون کوپی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے نوٹیفیکشن کے خلاف دائرکی گئی تھی جس میں بورڈ آف گورنرز نے چیئرمین کا انتخاب 27 جون کو کرنا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ 22 جون کا نوٹی فیکیشن پی سی بی کے آئین کے خلاف ہے۔
بلوچستان ہائی کورٹ نے درخواست کو باقاعدہ سماعت کے لیے منظورکرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کرنے کا حکم صادر کیا۔
اس کے علاوہ عدالت عالیہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے انتخاب کے انعقاد کے خلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو تاحکم ثانی پی سی بی کے چیئرمین کے انتخاب سے روک دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پی سی بی کی عبوری مینجمنٹ کمیٹی کی سربراہی کرنے والے نجم سیٹھی چیئرمین بورڈ کی دوڑ سے باہر ہوگئے تھے جس کے بعد ذکا اشرف چیئرمین کے عہدے کے لیے مضبوط ترین امیدوار کے طور پر ابھر کر سامنے آئے تھے جنہیں وزیر اعظم نے بورڈ آف رکن کی حیثیت سے نامزد کردیا تھا جس کے بعد ان کی بورڈ آف گورنرز میں شمولیت کی منظوری پی سی بی بورڈ مینجمنٹ کمیٹی نے دے دی تھی۔
پیپلزپارٹی نے چند روز پہلے ذکا اشرف کو چیئرمین پی سی بی بنانے کا مطالبہ کیا تھا، وزیر اعظم نے بورڈ کے 2014 کے آئین کے آرٹیکل 10 (1) (ڈی) کے تحت پیٹرن اِن چیف کی حیثیت سے پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے لیے سابق چیئرمین ذکا اشرف اور سینئر وکیل مصطفیٰ رمدے کو نامزد کیا تھا۔
پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کی مدت مکمل ہونے پر اب قائم مقام چیئرمین الیکشن کمشنر ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کا انتخاب 27 جون کو شیڈول تھا جسے اب روک دیا گیا ہے۔