• KHI: Zuhr 12:26pm Asr 4:50pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:20pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:25pm
  • KHI: Zuhr 12:26pm Asr 4:50pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:20pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:25pm

بھارتی فورسز کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ سے دو شہری شہید، دفتر خارجہ کا احتجاج

شائع June 24, 2023
فائل فوٹو
فائل فوٹو
—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر ستوال سیکٹر میں چرواہوں کے ایک گروپ پر بلااشتعال اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو شہری شہید اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پٌی آر) کے مطابق آج 11:55 پر بھارتی فوج نے معصوم کشمیریوں کے خلاف اپنے معمول کے غیر انسانی رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ستوال سیکٹر میں چرواہوں کے ایک گروپ پر اندھا دھند فائرنگ کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والوں کی شناخت 22 سالہ عبید قیوم اور 55 سالہ محمد قاسم کے نام سے ہوئی ہے، دونوں شہدا گاؤں بارہ دری ٹیٹرانوٹ، تحصیل ہجیرہ، ضلع پونچھ کے رہائشی ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ایک نئی جغرافیائی سیاسی سرپرستی سے کارفرما، بھارتی افواج نے اپنے جھوٹے بیانیے اور من گھڑت الزامات کی تسکین کے لیے معصوم جانیں لینے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کے سامنے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے، پاکستان ایل او سی کے قریب رہنے والے کشمیریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

دفتر خارجہ کا بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے احتجاج

لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے شدید احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے بھارتی ناظم الامور کو ہفتہ کو وزارت خارجہ میں طلب کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی بے ہودہ کارروائیاں 2003 کے جنگ بندی معاہدے، بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں، جس کی فروری 2021 میں توثیق بھی کی گئی تھی۔

بیان کے مطابق بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے، واقعے کی تحقیقات کرائے اور لائن آف کنٹرول پر امن برقرار رکھے۔

پاک فوج نے کہا کہ بھارتی فریق کو کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق خاص طور پر ان کی زمینوں پر کھیتی کرنے کے ناقابل تنسیخ حق کا احترام کرنے کی یاد دہانی کرائی گئی ہے۔

گزشتہ ماہ بھارتی فوجیوں نے آزاد جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ نادانستہ راہگیر کو گولی مار کر جاں بحق کر دیا تھا۔

اس سے قبل 15 مئی کو آزاد جموں و کشمیر کے وادی جہلم کے پانڈو سیکٹر سے تعلق رکھنے والی 65 سالہ بیوہ پروین فاطمہ کو بھی بھارتی فوج نے اس وقت بے رحمی سے قتل کر دیا جب وہ کچھ دواؤں کے پودے چنتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے پار بھٹک گئی تھی۔

واضح رہے کہ یہ پیش رفت امریکہ اور بھارت کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کرنے کے چند دن بعد سامنے آئی ہے جس میں پاکستان سے بھارت کو نشانہ بنانے والے انتہا پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

یہ بیان ایسے وقت جاری کیا گیا جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ امریکہ پر امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی اور کالعدم لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسے پاکستان میں مقیم انتہا پسند گروپوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ایک روز قبل دفتر خارجہ (ایف او) نے اس بیان کو گمراہ کن اور غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ریفرنس سفارتی اصولوں کے منافی ہے جس کا سیاسی اثر ہے۔

واضح رہے کہ فروری 2021 میں دونوں ممالک نے خود کو لائن آف کنٹرول پر 2003 کے جنگ بندی کے معاہدے پر دوبارہ عہد کیا تھا اور بنیادی مسائل کو حل کرنے پر اتفاق کیا تھا جو امن اور استحکام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ فروری 2021 میں آخری بار سیز فائر کی خلاف ورزیوں کے بعد بھارت کی طرف سے عام شہری مارے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 19 ستمبر 2024
کارٹون : 17 ستمبر 2024