پاکستانی نژاد برطانوی سفارتکار فوزیہ یونس کو برطانوی سلطنت کا اعلیٰ ایوارڈ دینے کا فیصلہ
برطانوی سفارتی مشن کی پہلی پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سربراہ بننے کے چند ماہ بعد فوزیہ یونس کو شاندار خدمات پر برطانوی حکومت کی جانب سے ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فوزیہ یونس نے سماجی پلیٹ فارم ٹوئٹر لکھا کہ ’میں شاہ چارلس کی سالگرہ میں شرکت کروں گی جہاں مجھے خارجہ پالیسی میں اپنی خدمات کے لیے ایم بی ای ایوارڈ سے نوازا جائے گا، میں بہت خوش ہوں،‘
فوزیہ یونس اس وقت ٹورنٹو میں برطانوی قونصل جنرل ہیں۔
واضح رہے کہ ’برطانوی سلطنت کے سب سے اعلیٰ ممبر‘ (ایم بی ای) کا ایوارڈ شاندار خدمات کے لیے نوازا جاتا ہے۔
فوزیہ یونس نے اُس وقت تاریخ رقم کی جب وہ 3 سال قبل اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن میں کمیونیکیشن کی ڈائریکٹر مقرر ہوئی تھیں، وہ پہلی پاکستانی سفارت کار تھیں جنہیں اس عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ وہ پہلی پاکستانی نژاد برطانوی خاتون بھی ہیں جنہیں مارچ 2023 میں ٹورنٹو میں برطانوی قونصل جنرل کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔
برطانوی ایوارڈ کا اعزاز حاصل کرنے والوں کا اعلان سال میں دو بار کیا جاتا ہے، پہلا اعلان نئے سال کے موقع پر ہوتا ہے اوردوسرا اعلان بادشاہ کی سالگرہ کے موقع پر ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ فوزیہ یونس کے والدین پاکستانی ہیں اور وہ خود برمنگھم میں پیدا ہوئی تھیں، انہیں اردو اور انگریزی کے ساتھ ساتھ پنجابی زبان میں بھی عبور حاصل ہے۔
برطانوی وزارت خارجہ میں شامل ہونے سے قبل فوزیہ برمنگھم اور کیمبرج یونیورسٹی سے گریجویشن اور ماسٹرز کرچکی ہیں۔
وہ پاکستان نیٹ ورک کے لیے کمیونیکیشن ڈائریکٹر کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں، اس کے علاوہ فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس ریس نیٹ ورک کی شریک چیئرمین بھی رہیں۔