شیل کمپنی پاکستان میں کام بند نہیں کررہی، حصص ایک اور عالمی سرمایہ کار کو فروخت کررہی ہے، وزیر خزانہ
وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداسحٰق ڈارنے کہا ہے کہ شیل پیٹرولیم کے حوالہ سے قیاس آرائیا ں اور منفی خبریں پھیلائی جارہی ہیں جو بے بنیاد اورحقائق کے منافی ہیں ، کمپنی پاکستان میں اپنے حصص ایک اوربین الاقوامی سرمایہ کارکوفروخت کرنے جارہی ہے، کمپنی پاکستان میں کام بند نہیں کرررہی۔
میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ گزشتہ دوتین روز سے میڈیا میں پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کے بارے میں ابہام پیداکیاگیاہے۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ جون کے اختتام تک چین کے دو بینکوں کوبالترتیب ایک ارب ڈالر اور 300 ملین ڈالرکی ادائیگی کرنا تھی، چینی بینکوں سے ہمارا جو انتظام ہے اس کے تحت ہم ادائیگی کرتے ہیں اور وہ واپس آتے ہیں دوبارہ ادائیگی میں بعض اوقات کئی ہفتے لگ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ نے اس ضمن میں دونوں بینکوں سے رابطہ کیا اوران سے معاملات طے کئے کہ ہم پہلے ادائیگی کرتے ہیں ، ان بینکوں سے یہ بھی طے ہواتھا کہ ہمیں کوئی اضافی ادائیگی نہیں کرنی ہوگی۔
ان ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فاسٹ ٹریک پرمعاہدے پرعمل درآمد کیا اور چینی ڈویلپمنٹ بینک کو 12جون کو ادائیگی کی الحمدللہ ہمارے ساتھ مفاہمت کے نتیجہ میں کل ایک ارب ڈالرکی رقوم واپس ہوئی ہے، پاکستان نے آخری ہفتہ کی 300 ملین کی ادائیگی بھی کی ہے جو آنیوالے تین چاردنوں میں واپس آئیگی۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ تیسری بڑی ادائیگی 500 ملین ڈالر کی دو ادائیگیاں ہیں ، اس حوالہ سے بھی انتظامات کوحتمی شکل دی گئی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ دو ماہ پہلے ایک ریٹنگ ایجنسی نے کہا تھا کہ مئی میں پاکستان کو 3.7 ارب ڈالر دینے ہیں، اس ایجنسی نے ادائیگیوں کے حوالہ سے بھی سوالات کئے تھے، ہم نے اس وقت بھی کہاتھا کہ تمام ادائیگیاں وقت پرہوں گی، دوہفتوں کی باقی ادائیگیاں انشاء اللہ وقت پرہو ں گی اورزرمبادلہ کے ذخائر میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ میڈیا میں شیل پیٹرولیم کے حوالہ سے بھی قیاس آرائیاں ہیں، اس حوالہ سے منفی خبریں پھیلائی جارہی ہیں جو بے بنیاد اورحقائق کے منافی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شیل پاکستان میں اپنے حصص ایک اوربین الاقوامی سرمایہ کارکوفروخت کرنے جارہاہے، کمپنی پاکستان میں کام بند نہیں کررہی، کمپنی کا پاکستان میں بزنس جاری ر ہےگا اورکوئی ملازم بے روزگارنہیں ہوگا۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ شیل کی سرمایہ کاری اوربزنس کا پاکستان کے حالات سے کوئی تعلق نہیں ہے، کمپنی کئی ممالک جیسے جرمنی، ہالینڈ اوربرطانیہ میں ہوم انرجی سے اپنے آپ کو علیحدہ کررہی ہے، یہ کمپنی کی اپنی پالیسی اورحکمت عملی ہے، پاکستان میں شیل صرف اپنی سرمایہ کاری کسی اورسرمایہ کار کوفروخت کررہی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ یہ خبرنئی نہیں ہے، ہمارے پاس پہلے سے اطلاعات تھیں، کمپنی نے پاکستان سٹاک ایکسچینج کو بھی ا ٓگاہ کردیا ہے۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ کمپنی کے پیٹرول پمپ اورٹرمینلز جاری رہیں گے، نہ کوئی بے روزگارہوگا اوریہ کوئی ٹرمینل یا پمپ بندہوگا،کمپنی جس بین الاقوامی سرمایہ کار کو اپنے حصص فروخت کرہی ہے اس نے بھی مذاکرات میں پاکستان میں کمپنی کانام شیل برقرار رکھنے کا کہاہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ ان امورکی وضاحت ضروری تھی اسلئے عوام کو اس حوالہ سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پیٹرولیم کے شعبے سے وابستہ شیل پاکستان نے کہا تھا کہ پیرنٹ شیل پیٹرولیم کمپنی نے پاکستان میں اپنے شیئرز فروخت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
شیل پیٹرولیم کمپنی، شیل پاکستان کے 77 فیصد حصص کی مالک ہے، اسے 2022 میں شرح تبادلہ، روپے کی قدر کم ہونے اور دیگر مسائل کی وجہ سے خسارہ ہوا تھا۔
شیل کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ شیل پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 14 جون کو ہونے والے اجلاس میں شیل پیٹرولیم کمپنی کے پاکستان میں اپنے شیئرز فروخت کرنے کے ارادے سے مطلع کیا گیا۔
یہ واضح نہیں کہ شیل پیٹرولیم کمپنی کتنے حصص فروخت کرے گی۔