چیئرمین نادرا نے وزیراعظم سے ملاقات کرکے استعفیٰ دے دیا
نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین محمد طارق ملک نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران اپنا استعفیٰ پیش کر دیا۔
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران شہباز شریف نے چیئرمین نادرا کے طور پر طارق ملک کی خدمات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ وہ آئندہ بھی ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
ملاقات کے بعد جاری کیے گئے بیان میں طارق ملک نے کہا کہ بچے ہمارا مستقبل ہیں، نوجوان پاکستان کا سرمایہ ہیں اور پارلیمان سے پاکستان کی ترقی و خوشحالی وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی تمام تر کاوشوں اور کوششوں کا مرکز و محور ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ ٹیکنالوجی کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لاتے ہوئے ان تینوں کی ترقی اور بہتری کی راہ ہموار کی جائے کیونکہ یہی راستہ پاکستان کے روشن مستقبل کی طرف جاتا ہے۔
طارق ملک نے کہا کہ اپنی اسی سوچ کے تحت انہوں نے نادرا کی قیادت کی ذمہ داری سنبھالی اور اپنے دو سالہ قیام کے دوران 45 سے زائد جدت آمیز خدمات اور سہولیات متعارف کرائیں جن کا مقصد بچوں، نوجوانوں اور پارلیمان کو مضبوط بنانا، شہریوں کی بھرپور سہولت یقینی بنانا اور ٹیکنالوجی کو ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے استعمال میں لانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ خود کو اس لحاظ سے خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ انہیں کبھی ملازمت کی تلاش نہیں رہی بلکہ اپنے جذبہ تعمیر کے تحت بچوں، نوجوانوں اور پارلیمان کو مضبوط بنانے کے مشن کو آگے بڑھانے کے مواقع ہمیشہ ملتے رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اقوامِ متحدہ نے حال ہی میں انہیں پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب پر تیار کی جانے والی ’نیشنل ہیومن ڈیولپمنٹ رپورٹ 2023‘ کی ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے جو نہ صرف ان کے لیے اعزاز ہے بلکہ انہیں اپنے اس مشن کو آگے بڑھانے کا ایک شاندار موقع بھی فراہم کرتا ہے۔
طارق ملک نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے پلیٹ فارم سے پائیدار ترقی کے عالمی مقاصد کی سرگرمیوں کو آگے بڑھاتے ہوئے وہ پاکستان میں پارلیمان کو مضبوط بنانے میں بھی اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، جبکہ زندگی ٹرسٹ کے ذریعے وہ ملک میں بچوں کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان حقائق کے پیش نظر وہ چیئرمین نادرا کے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں تاکہ پوری لگن اور دلجمعی کے ساتھ اپنی تمام ذمہ داریوں کو خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے سکیں اور اپنے مشن کو آگے بڑھا سکیں۔
خیال رہے کہ 3 کروڑ ڈالر کی مبینہ کرپشن کے الزام میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے چیئرمین نادرا کو طلب کیا تھا۔
ایف آئی اے نے نادرا ٹھیکے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا جبکہ نادرا ہیڈکوارٹرز سے ریکارڈ تحویل میں لے لیا تھا۔