• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

پاکستان کو اسپاٹ ایل این جی کی تلاش، آذربائیجان سے ماہانہ ایک کارگو کی فراہمی کا معاہدہ

شائع June 13, 2023
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی حکومت نے آج تقریباً ایک سال میں پہلی بار اسپاٹ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کارگو کے لیے دو ٹینڈر جاری کیے ہیں جبکہ آذربائیجان سے بھی معاہدہ کیا گیا ہے جہاں سے ہر ماہ ایک ایل این جی کارگو آنے کا امکان ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق بجلی کی پیداوار کے لیے گیس پر انحصار کرنے اور درآمدات کی ادائیگی کے لیے غیر ملکی زرمبادلہ کی کمی کے باعث پاکستان نے گزشتہ سال یوکرین پر روس کے حملے کے نتیجے میں عالمی قیمتوں میں اضافے کے بعد ایل این جی کارگوز کی خریداری کے لیے کوشش کی جس سے بجلی کی بڑے پیمانے پر بندش کا سامنا کرنا پڑا۔

لیکن اس سال ایشین اسپاٹ ایل این جی کی قیمتیں اگست میں 70 ڈالر فی ملین برٹش تھرمل یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو) کی ریکارڈ بلندیوں سے کم ہوگئی ہیں اور اب یہ 10 ڈالر سے نیچے ٹریڈ کر رہی ہے۔

آن لائن پوسٹ کیے گئے ٹینڈر کے مطابق پاکستان ایل این جی کے پاس اکتوبر اور دسمبر میں کراچی کے پورٹ قاسم پر ڈیلیور شدہ ایکس شپ (ڈی ای ایس) کی بنیاد پر 6 کارگو کے لیے ایک ٹینڈر موجود ہے۔

ایل این جی کارگوز کی ڈیلیوری 5 تا 6، 20 تا 21 اور 31 اکتوبر اور دسمبر کی 7 سے 8، 13 سے 14 اور 24 سے 25 تاریخ تک ہوگی، تاہم ٹینڈر 20 جون کو بند ہوگا۔

پاکستان ایل این جی کا دوسرا ٹینڈر 3 کارگو کی تلاش میں ہے جس کی تاریخ 3 سے 4، 28 سے 29 جنوری اور 23 تا 24 فروری رکھی گئی ہے، تاہم دوسرا ٹینڈر 14 جولائی کو بند ہوگا۔

اسی طرح پاکستان ایل این جی نے اس سے قبل جولائی 2022 میں 10 اسپاٹ کارگوز کے لیے ایک ٹینڈر جاری کیا تھا، لیکن اس پر کوئی پیشکش نہیں ہوئی۔

علاوہ ازیں وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ آذربائیجان انتہائی کم قیمت پر پاکستان کو ہر ماہ ایک ایل این جی کارگو فراہم کرے گا۔

وزیر مملکت نے سپلائی کے معاہدے پر زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کی مگر کہا کہ آذربائیجان کے ساتھ معاہدہ پہلے سے ہی طے ہوگیا ہے جو کہ جلد ہی شروع ہوگا۔

خیال رہے کہ پاکستان کے قطر کے ساتھ بھی طویل مدتی سپلائی کے دو معاہدے ہیں جن میں سے ایک 2016 میں 3.75 ملین میٹرک ٹن سالانہ ایل این جی کی فراہمی کا تھا اور دوسرے پر 2021 میں 3 ملین میٹرک ٹن سالانہ کے لیے دستخط کیے گئے تھے۔

اس کا ای این آئی کے ساتھ سالانہ 0.75 ملین میٹرک ٹن کا سالانہ پورٹ فولیو معاہدہ بھی شامل ہے۔

ڈیٹا اینالیٹکس گروپ کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں پاکستان کی ایل این جی کی درآمدات 2021 میں 8.23 ملین میٹرک ٹن سے کم ہو کر 6.93 ملین میٹرک ٹن رہ گئی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024