عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور انتخابی اتحاد نہیں کریں گے، جاوید لطیف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) عام انتخابات میں کسی سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ اور انتخابی اتحاد نہیں کرے گی اور پنجاب میں تو سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کا تصور بھی نہیں ہو سکتا، انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے ،لیول پلئنگ فیلڈ صرف میرا نہیں بلکہ 23کروڑ عوام کا مطالبہ ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ بتایا جائے کہ عمران خان کن قوتوں کا آلہ کار تھا اور کن آلہ کاروں کے کہنے پر نواز شریف کو نکالنے، سی پیک کو روکنے، نیوکلیئر اورمعیشت کو کمزور کرنے کے لئے سہولت کاری دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو بے گناہ ہونے کے باوجود ڈاکو چور لٹیرا کہاگیا، 9مئی کے واقعہ کو ایک ماہ گزر گیا ہے اس عرصہ میں ریاست نے کیا کھویا اور اداروں نے کیا سیکھا، 9 مئی کے بعد دنیا میں پاکستان پر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مجسمہ تیار کرنے والے قوم کے سامنے نہ لائے تو ایک طبقہ سیاستدان اور دوسرا دہشت گرد سمجھے گا، مجسمے کی کڑیاں عالمی قوتوں سے ملتی ہیں، قوم کو اس کے ثبوت دکھائے جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ پانامہ میں نوازشریف کو سزا دینا ظلم اور زیادتی ہے جو قوم کے ساتھ زیادتی ہے، پاکستان میں انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں اور جو زیادتی و ظلم کا شکار کرنے والے ہیں وہ اس کا مداوا کریں، مداوا ایسی بات سے نہ ہو کہ صرف یہ کہا جائے کہ نوازشریف سے ظلم ہوا۔
’اداروں میں موجود کردار معافی مانگیں اور نوازشریف کو ریڈ کارپٹ بچھا کر بلایا جائے‘
انہوں نے کہا کہ میں پالیسی سازوں سے کہوں گا 9 مئی کا جو واقعہ رونما ہوا ایسا نہیں کہ واشنگ مشین میں دھل کر صاف ہو جائے ، اگر 9مئی واقعہ کے کرداروں کو صاف کیا گیا تو اس سے بڑا واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی سمجھتا ہے کہ آدھا سچ بول کر یا وفاداری تبدیل کرکے کسی اور جماعت میں شامل ہو کر پاکستان کو چلا سکتے ہیں تو ملک نہیں چلے گا، اداروں میں جو کردار ہیں وہ معافی مانگیں اور نوازشریف کو ریڈ کارپٹ بچھا کر بلایا جائے۔
’9 مئی کے واقعہ میں ملوث لوگوں کو چھوڑا گیا تو اعتماد اٹھ جائے گا‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ قوم کو بتایا جائے کہ معیشت اور سی پیک کوکمزور کرنے کیلئے کس کو سہولت کاری دی گئی، بے گناہ ہونے کے باوجود نوازشریف کو تو ڈاکو چور اور لٹیرا کہا گیا اور اس کے لئے ذہن سازی کی گئی، جس نے دہشت گردی کی، اس کے حوالے سے بات کیوں قوم تک نہیں پہنچ رہی۔
انہوں نے کہا کہ استحکام پاکستان جو پارٹی بنی ہے اس میں شامل ہونے والے لوگ عمران خان کے حوالے سے سچ قوم کو بتائیں، اگر استحکام پارٹی کے لوگ سچ نہیں بولیں گے تو انگلی اٹھے گی، 9 مئی کے واقعہ میں ملوث لوگوں کو ثبوتوں کے باوجود چھوڑا جائے گا تو لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ جائے گا، عدل کے نظام سے انہیں سہولت ملتی رہے گی تو عدلیہ پر اعتماد کون کرے گا؟۔
جاوید لطیف نے کہا کہ ان کی ایسی ضمانتیں کہ کوئی بھی نہیں پکڑ سکے گا تو پھر سچ بولنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں کوئی ڈیل نہیں ہوتی، عوام سے ہی ڈیل ہوتی جسے وہ منتخب کریں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے پلیٹ فارم سے اپنے انتخابی نشان پر الیکشن لڑے گی، اگر ہم نے کسی کے ساتھ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کرنا ہوتی اب تو قومی حکومت ہے، قومی حکومت میں رہتے ہوئے آزاد کشمیر میں ہم نے ایک دوسرے کے مخالف الیکشن لڑا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم کسی سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ نہیں کر رہے، انتخابی اتحاد نہیں کر رہے، جہاں تک پنجاب کا تعلق ہے، مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو پنجاب کے لوگ جانتے ہیں، اس نے ڈلیور کیا ہے ، پنجاب میں تو سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کا تصور بھی نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کے لوگوں سے اپیل ہے کہ پاکستان پر رحم کریں ، حقیقت سے پردہ اٹھائیں ،جو جو قصور وار ہے اسے سزا ملے ،حقیقت کہنے دی جائے کیونکہ وقت تھوڑا ہے ، حقیقت سے پردہ اٹھائیں اگرچہ مجھے پھانسی لگتی ہے تو پھانسی دیدیں لیکن سچ بتائیں تاکہ ملک چل سکے۔
تمام واقعات پر کمیشن بنانے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعہ پر کمیشن بنا، اس کا حشر سب نے دیکھا۔
’اداروں میں بیٹھے لوگ آئین، قانون سے ماورا قدم اٹھاتے ہیں تو ریاست کو نقصان پہنچتا ہے‘
انہوں نے کہا کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے ، ہم کسی طور پر انتخابات کے ایک گھنٹہ آگے جانے کے حق میں نہیں ہے ،انتخابات وقت مقررہ پر ہوں گے ، لیول پلئنگ فیلڈ میرا نہیں 23کروڑ عوام کا مطالبہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی جماعت، سیاسی لیڈر پر پابندی اور مائنس کرنے کے حق میں تھے، نہ ہیں، 9 مئی سے پہلے جو کچھ ہو رہا تھا ہم اس کے باوجود پابندی کے حق میں نہیں تھے، اب یہ واقعات ہو گئے ہیں، 23کروڑ عوام میں سے کوئی یہ چاہے گا کہ وہ پاکستان جس کے لئے ہماری جان بھی حاضر ہے، اس کے ساتھ اس طرح کا کھلواڑ ہو اور ایسا کرنے والے کو سیاسی لیڈر کہا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر اداروں میں بیٹھے لوگ آئین قانون سے ماورا قدم اٹھاتے ہیں تو ریاست کو نقصان پہنچتا ہے ، کسی ادارے میں ایسا ہوتا تو ہم پہلے کی طرح آواز بلند کرتے رہیں گے۔
اسمبلیاں اگست میں اپنی مدت پوری کریں گی،اس کے بعداکتوبریا نومبر میں الیکشن ہونگے،وفاقی وزیر داخلہ
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ انتخابات میں کوئی تاخیر نہیں کی جا ئے گی اور اسمبلیاں اگست میں اپنی آئینی مدت پوری کریں گی، پھر اس کے بعد اکتوبریا نومبر میں الیکشن ہوں گے۔
فیصل آباد میں رسالہ روڈ ریلوے پھاٹک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے اس قوم کی عزت اور غیرت کی خاطر ہر چیز کو برداشت کیالیکن کبھی ملک و قوم کے مفاد پر آنچ نہیں آنے دی۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے صدر نے پانچ مرتبہ ٹیلی فون کیا کہ خبردار آپ نے ایٹمی دھماکے نہیں کرنے لیکن نواز شریف نے جواب دیا کہ اگر انڈیا دھماکے کرے گا تو پھر ہمیں بھی دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پھر انہوں نے ایٹمی دھماکے کرکے پوری دنیا کو ششدر کردیا لیکن ان کو شرم نہیں آتی کہ یہ ان کے اوپر کرپشن کے الزام لگاتے رہے حالانکہ جب یہ ہم پر الزام لگارہے تھے تو اس وقت فتنے اور پنکی پیرنی کی فرنٹ مین فرح گوگی خود اربوں روپے کی کرپشن کررہی تھی، ہر اہم سیٹ پر تقرر وتبادلوں کیلئے پیسے لئے جارہے تھے اورخود فتنے کی گھر والی کہتی کہ اسے پانچ کیرٹ کی ہیرے کی انگوٹھی چاہیے۔
رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں فتنے نے صرف نفرت پھیلائی اور گالم گلوچ کے کلچر کو پروان چڑھایا، نوجوانوں کی ذہن سازی اور قوم نے اس کے نتیجے میں 9 مئی کا سیاہ دن دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ اب ہر کوئی ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے لیکن ہر سطح پر شفاف تحقیق و تفتیش جاری ہے اس لئے گناہگار بچ نہیں سکیں گے اور بے گناہوں کو کچھ ہونے نہیں دیا جا ئے گا۔
انہوں نے کہا کہ فتنے نے ملک میں کوئی ڈھنگ کاکام نہیں کیا نہ ملکی تعمیر وترقی کی جانب کوئی توجہ دی، نہ پچاس لاکھ گھر بنائے، نہ ایک کروڑ نوکریاں دیں بس نوجوان نسل کو تباہ کرکے ان کا مستقبل تاریک کرکے رکھ دیا، اس نے افراتفری پھیلائی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی قوم کی خدمت کی ہے اور وہ یقین دلاتے ہیں کہ اگر عوام نے ایک بار پھر ان پر اعتماد کیا اور انہیں ووٹ دیکر کامیاب بنایا تو مسلم لیگ (ن) پہلے سے بھی زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران نے کہا مجھے گرفتار کیا گیا تو ریڈ لائن کراس ہوجائے گی،میرا نام لیکر کہتا رہا کہ رانا ثنااللہ تم آؤ تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی لیکن میں نے کہا کہ تم اسلام آباد آؤ تمہیں بھاگنے کی جگہ نہیں ملنی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی تھی تب2013میں آپ نے نواز شریف اور مسلم لیگ(ن) پر اعتبار کیاجس نے آپ کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائی اور اپنے تمام وعدے پورے کئے۔
انہوں نے کہا کہ عمرانی حکومت نے پونے چار سال میں عوامی خوشحالی اور فلاح کا کوئی کام نہیں کیا،یہ ریلوے پھاٹک پچھلے چار سال میں کیوں نہیں بن سکتا تھا مگر کسی کی توجہ بنانے کی جانب ہوتی تبھی تھا ان کی تو توجہ جلانے کی جانب تھی۔
انہوں نے کہا کہ جتنا عوام کا حق بنتا تھا ہم آپ کی اتنی خدمت نہیں کرسکے کیونکہ وقت کم اور وسائل کی کمی بھی درپیش تھی لیکن اگلے انتخابات کے بعد آپ کا ایک ایک مسئلہ حل کردیا جا ئے گا۔
رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ میری گاڑی کو پکڑ کر کہتے ہیں کہ ہیروئن برآمد ہوئی ہے،ہمیں ان جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا جن میں سزائے موت بھی ہوسکتی تھی لیکن اس کے برعکس یہ دو دو دن قید میں رہ کر پارٹی چھوڑ رہے ہیں، یہ سیاستدان تھے ہی نہیں بلکہ یہ حادثے کی پیداوار تھے جنہیں اس وقت کچھ اداروں کی سرپرستی بھی حاصل تھی جو بعد میں خود بھی اپنے کئے پر پچھتاتے رہے، ہم مہینوں قید رہ کر بھی آج آپکے سامنے ہیں۔