بولی وڈ فلم ساز میرا زیر جامہ دیکھنا چاہتے تھے، پریانکا چوپڑا
مقبول بولی وڈ اور ہولی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے انکشاف کیا ہے کہ کیریئر کے آغاز میں فلم ساز نے ان سے اچانک مطالبہ کیا کہ انہیں شوٹنگ کے دوران اپنا ’زیر جامہ‘ بھی دکھانا ہے، جس پر انہوں نے فلم کی شوٹنگ ادھوری چھوڑ دی۔
پریانکا چوپڑا نے فیشن میگزین ’دی زوئی رپورٹ‘ کو دیے گئے انٹرویو میں بولی وڈ کیریئر کے آغاز میں اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کا ذکر کیا۔
پریانکا چوپڑا 2018 تک مسلسل بولی وڈ فلموں میں دکھائی دیتی تھیں، تاہم دسمبر 2018 میں امریکی گلوکار نک جونس سے شادی کے بعد وہ امریکا منتقل ہوگئیں اور اب وہ ہولی وڈ فلموں سمیت امریکی ڈراموں اور ویب سیریز میں بھی دکھائی دیتی ہیں۔
پریانکا چوپڑا کے ہاں جنوری 2022 میں سروگیسی کے ذریعے بچی کی پیدائش ہوئی تھی، بعد ازاں انہوں نے بتایا تھا کہ طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے انہوں نے خود اپنی بچی کو جنم نہیں دیا، اس لیے انہوں نے کرائے کی کوکھ یعنی دوسری خاتون کی خدمات حاصل کیں۔
امریکا منتقلی اور وہاں میڈیا کو دیے گئے انٹرویوز کے دوران پریانکا چوپڑا ماضی میں بھی بولی وڈ انڈسٹری سے متعلق کئی انکشافات کر چکی ہیں لیکن اب انہوں نے ایک بھیانک واقعے کا ذکر کرکے سب کو حیران کردیا۔
دوران انٹرویو انہوں نے بتایا کہ انہیں کیریئر کے آغاز میں شوٹنگ کے دوران اچانک فلم ساز نے کہا کہ وہ مناظر کے دوران ان کا زیر جامہ بھی دکھانا چاہتے ہیں۔
پریانکا چوپڑا کے مطابق انہیں ٹھیک طرح سے سال یاد نہیں لیکن وہ 2002 یا 2003 کی بات ہوگی جب وہ فلم انڈسٹری میں بلکل نئی آئی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ شوٹنگ ہونے کے بعد فلم ساز نے اچانک مطالبہ کیا کہ مناظر میں پریانکا چوپڑا کا زیر جامہ بھی دکھایا جائے، ورنہ کوئی بھی فرد مذکورہ فلم دیکھنے نہیں آئے گا۔
پریانکا چوپڑا کے مطابق فلم ساز نے ان کی اسٹائلسٹ کو ہدایات دیں کہ وہ اداکارہ کو بولیں کہ شوٹنگ کے دوران وہ اپنا زیر جامہ بھی دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ فلم ساز کا کہنا تھا کہ جس طرح کے مناظر کی شوٹنگ کی جا رہی ہے، اس میں پریانکا چوپڑا کا زیر جامہ نظر آنا لازمی ہے اور ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ اداکارہ کا زیر جامہ کس انداز میں کس طرح دکھایا جائے گا۔
پریانکا چوپڑا نے بتایا کہ وہ مذکورہ مناظر کے دوران ہیرو کو رومانس میں بہکانے کام کر رہی تھیں، یعنی وہ ہیرو کے ساتھ کسی سازش کے تحت بوس و کنار کے مناظر شوٹ کروا رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ طے تھا کہ بوس و کنار کے مناظر شوٹ کروانے کے دوران وہ ترتیب سے اپنے جسم کو لباس سے عیاں کریں گی لیکن یہ طے نہیں تھا اور نہ ہی اس کی ضرورت تھی کہ وہ اپنا زیر جامہ بھی دکھاتیں۔
ان کے مطابق فلم ساز کے نامناسب مطالبے پر وہ حیران رہ گئیں اور انہوں نے شوٹنگ کرنے سے انکار کردیا اور دو دن کے اندر ہی فلم کو چھوڑ دیا اور انہوں نے ٹیم کو تمام رقم واپس کردی اور پھر کبھی انہوں نے مذکورہ فلم ساز کے ساتھ کوئی کام نہیں کیا۔
اگرچہ پریانکا چوپڑا نے بتایا کہ فلم ساز نے ان کے زیر جامہ دیکھنے کی خواہش ظاہر کی تھی، تاہم انہوں نے فلم ساز کا نام نہیں بتایا اور نہ ہی انہوں نے بتایا کہ کس فلم کی شوٹنگ کے دوران ان سے مذکورہ مطالبہ کیا گیا۔