حافظ نعیم الرحمٰن کا انگریزی میں حلف اٹھانے سے انکار
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے میئر کے امیدوار اور جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے انگریزی زبان میں حلف اٹھانے سے انکار کرتے ہوئے قومی زبان اردو میں حلف اٹھا لیا۔
کراچی سمیت صوبے کے تمام شہروں میں 22 مئی کو منتخب ہونے والے تقریباً 10 ہزار بلدیاتی ارکان نے حلف اٹھایا تھا۔
زیادہ تر شہروں میں قومی زبان اردو اور صوبے کی زبان سندھی میں ارکان سے حلف لیا گیا تھا، تاہم بعض مقامات پر انگریزی زبان میں بھی حلف لینے کی کوشش کی گئی۔
ایسا ہی ایک واقعہ ضلع وسطی کے ٹاؤن نارتھ ناظم آباد میں بھی پیش آیا، جہاں جماعت اسلامی کے میئر کراچی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمٰن سمیت دیگر درجنوں ارکان نے بھی حلف اٹھایا۔
نارتھ ناظم آباد میں اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) ہاظم بنگوار نے ارکان سے حلف لیا۔
حلف لینے سے قبل انتظامیہ کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اے سی ہاظم بنگوار انگریزی زبان میں حلف لیں گے، تاہم ارکان سہولت کے حساب سے اردو میں حلف اٹھا سکتے ہیں۔
انتظامیہ کے اعلان پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے اعتراض کیا اور کہا کہ حلف قومی زبان اردو میں ہی لیا جانا چاہیے۔
انہوں نے ہاظم بنگوار کو کہا کہ وہ اردو میں حلف لیں اور بعد میں اپنی خواہش پر انگریزی میں بھی لے سکتے ہیں۔
اس پر ہاظم بنگوار نے حافظ نعیم کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ حلف لینے میں صرف دو منٹ لگیں گے، آپ انگریزی میں حلف لے لیں، تاہم میئر کراچی کے امیدوار اس پر رضامند نہ ہوئے۔
بعد ازاں ہاظم بنگوار نے انگریزی میں حلف لینا شروع کیا لیکن پنڈال میں موجود تمام ارکان نے اردو میں حلف اٹھانا شروع کیا اور انگریزی و اردو کی تکرار میں کسی کو کچھ سمجھ نہیں آیا کہ کیا ہو رہا ہے۔
نارتھ ناظم آباد ٹاؤن میں اردو اور انگریزی کے تکرار کی حلف برداری تقریب کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور زیادہ تر لوگوں نے بھی یہی کہا کہ حلف نامہ قومی زبان اردو میں ہونا چاہیے تھا۔