ٹانک: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 2 جوان شہید، 3 دہشتگرد ہلاک
خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن کے دوران پاک فوج کے 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا جب کہ 3 دہشت گرد مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والوں میں پنجاب کے ضلع چکوال سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ نائیک محمد عتیق اور اٹک سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ نائیک رجب علی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’علاقے میں موجود دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے علاقے میں آپریشن کیا جا رہا ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی بلوچستان کے علاقے زرغون میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں 3 جوان شہید ہوگئے تھے، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو جہنم واصل کیا تھا۔
13 مئی کو بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے مسلم باغ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمپاؤنڈ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد کلیئرنس آپریشن کے دوران ایک شہری اور 7 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ اس کارروائی میں ایک خاتون سمیت 6 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پاک فوج کا کہنا تھا کہ کمپاؤنڈ میں موجود تمام 6 دہشت گرد، جو پوری طرح اسلحے سے لیس تھے ان کا صفایا کردیا گیا۔
اسی طرح 17 مئی کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں جانی خیل کے علاقے میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی کارروائی میں 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردوں کے قبضے میں اسلحہ اور بارود بھی تھا۔