• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کمیٹی کےفیصلوں کی توثیق کر دی

شائع May 19, 2023 اپ ڈیٹ May 20, 2023
وزیراعظم کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس — فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس — فوٹو: اے پی پی

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 16 مئی کو ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وزیراعظم ہاؤس میں معنقد ہوا۔

دوران اجلاس وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایران سے کم لاگت بجلی کی درآمد سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ترقی و خوشحالی آئے گی، جبکہ ’روڈ ٹو مکہ‘ منصوبے سے پاکستانی عازمین کو حج کی بہترین سہولیات میسر ہوں گی۔

کابینہ کے اجلاس میں 16 مئی کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق اور راولپنڈی میں انشورنس ٹریبونل قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پیٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات کو فوری طور پر عوام تک پہنچایا جائے، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 11 فیصد کمی کے تناسب سے کرایوں اور اشیائے ضروریہ و خورونوش کی قیمتوں میں کمی یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ وزارتِ داخلہ اور ملک بھر میں ضلعی انتظامیہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی یقینی بنائے، ناجائز منافع خوروں کے خلاف سختی سے ایکشن لیا جائے۔

وفاقی کابینہ کے اراکین کا خیر مقدم کرتے ہوئے شہباز شریف نے انہیں اپنے گزشتہ روز کے پاک۔ایران سرحد کے دورے کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایرانی صدر کی ذاتی دلچسپی اور وزیر اعظم کی ذاتی نگرانی میں ایران سے 100 میگا واٹ سستی بجلی کی درآمد کا منصوبہ قلیل مدت میں مکمل ہوا جوکہ عرصہ دراز سے التوا کا شکار تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے جنوبی بلوچستان خصوصاً گوادر میں بجلی کی ترسیل یقینی بنائی گئی ہے، اس منصوبے سے بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں ترقی اور خوشحالی آئے گی، اسی طرح ’مند۔پشین بارڈر مارکیٹ‘ کا بھی افتتاح کیا جس سے پاک۔ ایران سرحد کے دونوں اطراف کے رہائشیوں کے لیے کاروبار اور روزگار کے نئے مواقع میسر ہوں گے اور ترقی کا نیا سفر شروع ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر نے پاک۔ایران تجارت کے باہمی فروغ میں بھی خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا اور اس کے علاوہ زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور شمسی توانائی کے شعبوں میں تعاون پر بھی مفید بات چیت ہوئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ وزیر خارجہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد ایران کا دورہ کرے گا تاکہ اِن امور پر ٹھوس پیشرفت ہو۔

انہوں نے کابینہ ارکان کو بتایا کہ دونوں ممالک نے 900 میل طویل سرحد پر سرحد پار دہشت گردی کو روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور سیکیورٹی کے نظام کو مزید بہتر کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

وزیراعظم نے ایرانی صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کی۔

وزیراعظم نے کابینہ ارکان کو سعودی عرب کے ساتھ دستخط کیے گئے ’روڈ ٹو مکہ‘ معاہدے کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جس سے پاکستانی حاجیوں کی کثیر تعداد مستفید ہوسکے گی اور اس معاہدے کے تحت اسلام آباد ایئرپورٹ سے پاکستانی حاجیوں کی امیگریشن کا عمل اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہی ہوگا اور وہ سعودی ایئرپورٹ پر لمبے انتظار سے بچ جائیں گے، اس معاہدے پر عمل درآمد کل سے شروع ہوچکا ہے۔

شہباز شریف نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ سعودی حکومت کی معاونت سے آئندہ برس لاہور اور کراچی سے بھی جانے والے عازمینِ حج کو یہ سہولت مہیا ہوسکے گی۔

دوران اجلاس وفاقی کابینہ نے راولپنڈی میں انشورنس ٹریبونل قائم کرنے کی منظوری دے دی، نئے ٹریبونل پر کوئی اضافی اخراجات نہیں آئیں گے بلکہ موجودہ احتساب عدالت نمبر 4 کو انشورنس ٹریبونل میں تبدیل کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسزکے 11 مئی 2023 کو منعقد ہونے والے اجلا س میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024