ماہرہ اور فواد خان سے کوئی سوال نہیں کر رہا کہ انہوں نے پنجابی فلم کیوں کی؟ نور بخاری
ماضی میں پنجابی اور پاکستانی فلموں کی مقبول ہیروئن رہنے والی نور بخاری نے شکوہ کیا ہے کہ ان پر اور شان پر پنجابی فلموں میں کام کرنے پر تنقید کرنے والوں نے ماہرہ اور فواد خان سے یہ سوال نہیں کیا کہ انہوں نے پنجابی زبان کی فلم میں کیوں کام کیا؟
ماضی میں نور بخاری نہ صرف ٹی وی ڈراموں بلکہ فلموں میں کام کرتی رہی ہیں بلکہ انہوں نے ٹی وی پر میزبانی کے فرائض بھی سر انجام دیے تھے۔
وہ ماضی کے مقبول فلمی ہیروز شان اور معمر رانا سمیت دیگر کے ساتھ بھی فلموں میں کام کر چکی ہیں، انہیں پنجابی فلموں کی سپر اسٹار مانا جاتا تھا۔
علاوہ ازیں نور بخاری اپنے ازدواجی تعلقات اور شادیوں کے حوالے سے بھی خبروں میں رہتی رہی ہیں، انہوں نے 2020 میں شوبز کو خیرباد کہہ کر اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کا اعلان کیا تھا۔
شوبز سے دوری کے بعد انہوں نے نعت خوانی بھی شروع کردی تھی، تاہم اب کچھ عرصے سے انہیں شوبز تقریبات میں دیکھا جانے لگا ہے لیکن انہوں نے شوبز میں واپسی کا عندیہ نہیں دیا۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر ان کی ایک پرانی ویڈیو کلپ وائرل ہوئی، جس میں وہ پاکستانیوں سے شکوہ کرتی دکھائی دیں کہ ان پر تنقید کرنے والے افراد اب ماہرہ اور فواد خان سے پنجابی فلموں میں کام کرنے پر سوال کیوں نہیں کرتے؟
مختصر کلپ میں نور بخاری کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب وہ اور شان شاہد پنجابی فلموں میں کام کرتے تھے تو ان کے لباس، ان کی زبان اور ان کے انداز پر تنقید کی جاتی تھی اور کہا جاتا تھا کہ یہ ہر وقت گنڈاسا کلچر کو کیوں فروغ دیتے رہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں جب ایک فلم ریلیز ہوئی تو انہوں نے اس وقت ہی سوچا کہ ماضی میں ان پر تنقید کرنے والے لوگ اب دوسروں سے یہ سوال کیوں نہیں کر رہے کہ وہ پنجابی فلموں میں کیوں کام کر رہے ہیں؟
نور بخاری نے کہا کہ ان پر تنقید کرنے والے لوگ اب ماہرہ اور فواد خان سے بھی پوچھیں کہ وہ پنجابی زبان کی فلموں میں کیوں کام کر رہے ہیں؟
اگرچہ انہوں نے کسی فلم کا نام نہیں لیا، تاہم ان کی ویڈیو چند ماہ پرانی ہے، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ انہوں نے ماہرہ خان اور فواد خان کی پنجابی ایکشن فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ پر ہی بات کی ہوگی۔
’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو اکتوبر 2022 میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریلیز کیا گیا تھا، مذکورہ فلم ’مولا جٹ‘ کے نام بنائی گئی 1979 کی پرانی فلم کا نیا ورژن ہے۔
پرانی فلم کی طرح نئی فلم بھی پنجابی زبان میں ہے اور یہ فلم پاکستانی سینما کی تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بنی تھی، اس نے ریکارڈ 2 ارب روپے سے زائد کی کمائی کی تھی۔
فلم میں حمائمہ ملک، حمزہ علی عباسی اور گوہر رشید بھی شامل تھے جب کہ اس کی ہدایات بلال لاشاری نے دی تھیں اور اسے عمارہ حکمت نے پروڈیوس کیا تھا۔