اسلام آباد ہائی کورٹ کا شیریں مزاری کو فوری رہا کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر انسانی حقوق و رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شیریں مزاری کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئیں اور کہا کہ شیریں مزاری پر کارکنوں کو اکسانے اور اشتعال دلانے کا الزام ہے جبکہ وہ نو مئی کے بعد سے گھر پر تھیں، کوئی پبلک اسٹیٹمنٹ بھی نہیں دی، سی سی ٹی وی فوٹیج اور سی ڈی آر ریکارڈ سے بھی گھر پر موجودگی کو چیک کیا جا سکتا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیے کہ ان کی عمر کیا ہے؟ زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ بے جواب دیا جی ان کی عمر 72 سال ہے، میڈیکل ایشوز بھی ہیں۔
بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا آرڈر کالعدم قرار دیتے ہوئے شیریں مزاری کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا، علاوہ ازیں عدالت نے سینیٹر فلک ناز کو بھی فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔