عمران خان کی گرفتاری پر پی ٹی آئی کا رینجرز، نیب کےخلاف مقدمات دائر کرانے کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے پارٹی چیئرمین عمران خان کے ’اغوا‘ پر قومی احتساب بیورو (نیب) اور رینجرز کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی ملک بھر میں پرامن احتجاج کے دوران نہتے شہریوں کے قتل پر بھی مقدمات درج کروائے گی۔
پارٹی نے فیصلہ کیا کہ وزیر داخلہ سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے نگران وزرائے اعلیٰ اور پولیس کے سربراہان کو ان مقدمات میں نامزد کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے ججوں پر مشتمل ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیشن تشکیل دیا جائے جو نہتے شہریوں کے قتل کے ساتھ ساتھ ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے مظاہرین کو اکسانے کی کوششوں کی تحقیقات کرے۔
یہ فیصلے گزشتہ روز عمران خان کی زیر صدارت ان کی زمان پارک میں واقع رہائش گاہ پر پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں کیے گئے۔
پی ٹی آئی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں پی ٹی آئی کے حامیوں کے مظاہروں کے دوران مبینہ طور پر کم از کم 24 افراد قتل اور 700 کے قریب زخمی ہوگئے، علاوہ ازیں ساڑھے 3 ہزار سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لے لیا اور نامعلوم مقامات پر لے گئے۔
’پروپیگنڈا‘ مسترد
پی ٹی آئی نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی روشنی میں پارٹی کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے کو مسترد کردیا۔
پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان نے اپنے سیاسی کیریئر میں بدترین قسم کے حالات کا سامنا کرتے ہوئے بھی کبھی قانون اور انصاف کے راستے سے انحراف نہیں کیا۔
پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ گزشتہ سال 3 نومبر کو عمران خان پر قاتلانہ حملے کے ردعمل میں ملک کے ہزاروں مقامات پر احتجاج کے دوران ایک پتھر بھی نہیں پھینکا گیا۔
پی ٹی آئی نے کہا کہ زیر تسلط میڈیا کے ذریعے جھوٹے پروپیگنڈے کا مقصد ان لوگوں کو تحفظ دینا ہے جنہوں نے ملک بھر میں انتشار اور بدامنی پھیلانے کا منصوبہ بنایا۔
پی ٹی آئی نے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن کی زیرِ قیادت مدارس کے طلبہ کے ذریعے سپریم کورٹ پر مجوزہ ’حملے‘ کی شدید مذمت کی۔
بیان میں کہا گیا کہ تحریک انصاف، اسلام آباد اور خاص طور پر اس کے ریڈ زون کو حکمران اتحادی جماعت کی نجی ملیشیا فورس کے حوالے کرنے کی مذمت کرتی ہے۔
سپریم کورٹ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی نے زور دے کر کہا کہ اگر کسی نے سپریم کورٹ کو اس کے آئینی فرائض کی ادائیگی سے روکنے کے لیے بلیک میل کرنے کی کوشش کی تو پوری طاقت سے جوابی کارروائی کی جائے گی۔
انتخابات
پی ٹی آئی نے گزشتہ روز پنجاب میں سپریم کورٹ کی جانب سے اعلان کردہ عام انتخابات کا انعقاد نہ کرنے کے حکومتی فیصلے کو آئین کا قتل قرار دیا۔
پی ٹی آئی نے کہا کہ نگران حکومت پنجاب کو عہدے پر برقرار رہنے کا کوئی آئینی یا قانونی حق حاصل نہیں ہے۔
علاوہ ازیں پارٹی اجلاس کے دوران پنجاب اور خیبرپختونخوا میں نگراں حکومتوں کے مستقبل کے حوالے سے قانونی لائحہ عمل طے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
القادر ٹرسٹ
پارٹی اجلاس کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی، پی ٹی آئی نے اس کیس کو عمران خان اور ان کی اہلیہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا حربہ قرار دیا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں کے اجلاس کے دوران ملک میں جاری کریک ڈاؤن اور پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ پارٹی کے گرفتار ساتھیوں کی قانونی مدد کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔
پی ٹی آئی نے انٹرنیٹ کی بندش اور سوشل میڈیا سائٹس پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اس کا مقصد سچ کو چھپانا قرار دیا، پارٹی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سائٹس بحال کرے۔
احتجاج اور گرفتاریاں
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی کال پر گزشتہ روز ملک کے بڑے شہروں میں کئی مقامات پر لوگوں کی بڑی تعداد نے پرامن احتجاجی مظاہرے کیے، پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق پولیس اور رینجرز نے مظاہروں کو ناکام بنانے کے لیے کئی مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
لاہور، ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی، پشاور، کراچی سمیت بیرون ملک بھی بڑی تعداد میں پرامن احتجاجی مظاہرے کیے گئے، سوشل میڈیا سائٹس پر دیگر شہروں اور بیرون ملک سے پوسٹ کی گئی احتجاج کی متعدد تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی گئیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اتوار کو (گزشتہ روز) ایک گھنٹے کے لیے گھروں سے باہر نکلیں اور حقیقی آزادی اور ’آئین بچاؤ - پاکستان بچاؤ‘ کے نعرے والے پلے کارڈز تھامیں۔
گزشتہ روز احتجاج کے دوران لوگوں نے متعدد پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر قبل از وقت انتخابات کے حق میں نعرے بھی درج تھے۔
دریں اثنا پی ٹی آئی ترجمان نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری ہے، گھریلو سامان توڑ دیا گیا اور خواتین اور بچوں سمیت خاندان کے دیگر افراد کو ہراساں کیا گیا۔
ترجمان پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا ویب سائٹس پر ویڈیوز پوسٹ کیں جن میں پولیس کو خواتین پر تشدد کرتے اور انہیں گرفتار کرتے دیکھا گیا، پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں پولیس اہلکار خواتین اور دیگر افراد کو لبرٹی راؤنڈ اباؤٹ پارک میں گھسیٹتے ہوئے دیکھے گئے۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے ٹوئٹ کیا کہ رینجرز اور پولیس آئین کی بالادستی کے لیے نکلنے والے شہریوں کو گرفتار کر رہے ہیں، کیا یہ بنان ریپبلک ہے یا فلسطین یا مقبوضہ کشمیر، جہاں احتجاج کے بنیادی حق، مظاہرے کے حق اور بولنے کے حق، سب پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز محمود نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی اور بتایا کہ پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے 16 سالہ بیٹے کو گرفتار کرلیا جسے پیر (آج) کو کیمبرج کے امتحان دینے تھے، انہوں نے بتایا کہ چھاپے کے دوران پولیس نے ان کا پاسپورٹ بھی چھین لیا۔