• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

انتخابی فضا بنانے کیلئے عمران خان کی پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کو ووٹرز کو متحرک کرنے کی ہدایت

شائع May 8, 2023
عمران خان نے کہا کہ ناراض کارکنوں کے دلجوئی کر کے ان کی شکایات کا ازالہ کریں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان نے کہا کہ ناراض کارکنوں کے دلجوئی کر کے ان کی شکایات کا ازالہ کریں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے پارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ انتخابات کی فضا قائم کرنے کے لیے اپنے اپنے حلقوں میں ووٹرز کو متحرک کریں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے گڑھ پنجاب میں میں عمران خان کے جلسوں کے شیڈول کو بھی حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

گزشتہ روز لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر ٹکٹ ہولڈرز کے ایک گروپ کے ساتھ اجلاس میں عمران خان نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنی انتخابی مہم کے لیےگھر گھر جائیں اور زیادہ سے زیادہ ریلیاں اور جلسے کریں۔

عمران خان نے ان سے کہا کہ وہ ناراض کارکنوں کے دلجوئی کر کے ان کی شکایات کا ازالہ کریں اور زیادہ سے زیادہ ووٹرز تک پہنچنے کی کوشش کریں۔

یہ ہدایت ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب پی ٹی آئی جی ٹی روڈ کے ساتھ والے ملحقہ قصبوں میں پارٹی چیئرمین کے جلسوں کا شیڈول تیار کر رہی ہے، ان علاقوں کو پی ٹی آئی کی حریف جماعت مسلم لیگ (ن) کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

اس حوالے سے پہلا جلسہ بدھ (10 مئی) کو مریدکے میں ہوگا جبکہ جمعرات کو گکھڑ منڈی اور لالہ موسیٰ میں ایک ایک جلسہ عام منعقد کیا جائے گا، اس کے بعد گجر خان اور اٹک میں جلسے ہوں گے۔

گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں موجود ایک شخص نے بتایا کہ عمران خان ان جلسوں سے خطاب کریں گے، اُن کی منظوری کے بعد ہی ان جلسوں کے باضابطہ شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔

ان کے مطابق عمران خان نے ہفتہ (6 مئی) کو پنجاب انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسٹریٹ پاور دکھانے پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔

عمران خان نے واضح کیا کہ عوام کسی شخص کے لیے نہیں بلکہ آئین کی پاسداری کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین نے اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن کے اندر انتخابات کا مطالبہ کیا ہے لیکن حکومت اس معاملے پر آئینی شق کے ساتھ ساتھ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024