کے-الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 3 روپے 70 پیسے مہنگی
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سابق واپڈا تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے-الیکٹرک کو صارفین سے مارچ میں استعمال کی گئی بجلی پر ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسمنٹ کے تحت بالترتیب 34 پیسے اور 3 روپے 70 پیسے فی یونٹ اضافی وصول کرنے کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیپرا نے یہ فیصلہ دو علیحدہ عوامی سماعت کی تکمیل کے بعد کیا، ڈسکوز اور کے-الیکٹرک صارفین پر مجموعی طور پر 8 ارب 40 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، جو رواں مہینے کے بل میں وصول کیا جائے گا، کے-الیکٹرک کو 5 ارب 47 کروڑ روپے اور ڈسکوز کو 2 ارب 95 کروڑ روپے کی اضافی آمدنی ہوگی۔
عوامی سماعت چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی سربراہی میں منعقد ہوگئی، جس میں چاروں صوبوں کے ممبران رفیق شیخ، مقصود انور، مطاہر رانا اور امینہ احمد نے شرکت کی۔
نیپرا کے کیس افسر نے بتایا کہ کے-الیکٹرک نے ایف سی اے کی مد میں صارفین سے مارچ میں استعمال کی گئی بجلی کے لیے 4 روپے 49 پیسے فی یونٹ وصول کرنے کی درخواست دی ہے، جس سے انہیں 6 ارب 40 کروڑ روپے کا مالیاتی فائدہ ہوگا، نیپرا نے فیول لاگت ایڈجسمنٹ کی مد میں 3 روپے 70 پیسے فی یونٹ کا حساب لگایا ہے جس سے کے الیکٹرک کو 5 ارب 47 کروڑ روپے اضافی حاصل ہوں گے۔
اسی طرح ڈسکوز نے ایف سی اے کے تحت ایک روپے 17 پیسے فی یونٹ اضافہ وصول کرنے کی درخواست دی ہے، جس سے انہیں مئی کے بلوں میں 9 ارب 50 کروڑ روپے حاصل ہوں گے، تاہم ریگولیٹر نے فیول لاگت ایڈجسمنٹ 34 پیسے فی یونٹ کا حساب لگایا ہے، جس سے آمدنی پر 2 ارب 90 کروڑ روپے کا مثبت اثر پڑے گا۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے نمائندوں نے ایف سی اے میں اضافے کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ مارچ میں بجلی کی طلب گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں تقریباً 23 فیصد کم رہی، جس کی بنیادی وجہ محدود صنعتی سرگرمیاں اور بہتر موسمی صورتحال تھی۔
بجلی کی پیداوار میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 8 فیصد تنزلی ہوئی، اس کی وجہ ایل این جی کی فراہمی میں کمی اور شنگھائی الیکٹرک پاور پلانٹ سے بجلی کی کم پیداوار ہے۔