• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

ملک میں اپریل کے دوران عسکریت پسندوں کے حملوں میں 23 فیصد اضافہ ریکارڈ

شائع May 2, 2023
اپریل میں سیکیورٹی فورسز نے بھی عسکریت پسند گروہوں کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ کیا—فائل فوٹو: ڈان
اپریل میں سیکیورٹی فورسز نے بھی عسکریت پسند گروہوں کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ کیا—فائل فوٹو: ڈان

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس اپریل کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں 23 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اپریل میں عسکریت پسندوں نے 48 حملے کیے جن کے نتیجے میں 68 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 55 افراد زخمی ہوئے۔

قبل ازیں مارچ کے دوران ملک بھر میں 39 عسکریت پسند حملے ہوئے تھے جن میں 58 افراد کی جانیں گئیں اور 73 افراد زخمی ہوئے۔

اس تناظر میں دیکھا جائے تو مارچ کے مقابلے میں اپریل میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 23 فیصد اضافہ ہوا، ہلاکتوں کی تعداد میں 17 فیصد اضافہ جبکہ زخمیوں کی تعداد میں 25 فیصد کمی واقع ہوئی، ان حملوں کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز کو پہنچنے والے جانی نقصانات میں بھی 35 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اپریل میں سیکیورٹی فورسز نے بھی عسکریت پسند گروہوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں اضافہ کیا جس کے نتیجے میں کم از کم 41 عسکریت پسند ہلاک اور 40 گرفتار کرلیے گئے۔

صوبہ خیبر پختونخواہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کا مرکز رہا جہاں انہوں نے 30 عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا اور 14 کو گرفتار کرلیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا جہاں اپریل میں ہونے والے 49 فیصد حملے رپورٹ کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق اپریل کے دوران خیبرپختونخوا میں عسکریت پسندوں نے 33 حملے کیے جن میں 45 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، ان میں سیکیورٹی فورسز کے 23 اہلکار، 17 عسکریت پسند اور 5 عام شہری شامل تھے، ان حملوں میں زخمی ہونے والے 32 افراد میں سیکیورٹی فورسز کے 17 اہلکار اور 10 شہری شامل تھے۔

ان میں سے 19 حملے خیبرپختونخوا میں رپورٹ ہوئے جبکہ 14 حملے خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع (سابق فاٹا) میں رپورٹ ہوئے۔

قبائلی اضلاع میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 100 فیصد اضافہ دیکھا گیا، مارچ کے دوران پی آئی سی ایس ایس نے قبائلی اضلاع میں 7 حملے رپورٹ کیے تھے جبکہ اپریل میں یہ تعداد بڑھ کر 14 ہو گئی۔

اپریل کے دوران بلوچستان میں عسکریت پسندوں کی جانب سے 13 حملے کیے گئے جن میں جن میں سیکیورٹی فورسز کے 11 اہلکاروں اور 9 عام شہریوں سمیت 21 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، ان حملوں میں 21 شہریوں اور 2 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 23 افراد زخمی ہوئے، پنجاب اور سندھ میں اپریل کے دوران عسکریت پسندوں کی جانب سے صرف ایک، ایک حملہ کیا گیا۔

ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر سیکیورٹی فورسز روزانہ تقریباً 70 آپریشنز انجام دے رہی ہیں۔

رواں برس کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران سیکیورٹی فورسز نے لگ بھگ ایک ہزار 400 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا اور 188 سے زائد کو ہلاک کیا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024