سوڈان سے انخلا کے بعد مزید 97 پاکستانی بحفاظت وطن واپس پہنچ گئے
سوڈان سے انخلا کے بعد مزید 97 پاکستانی گزشتہ روز کراچی پہنچ گئے، جنگ زدہ ملک سے لوگوں کے انخلا کا سلسلہ تاحال جاری ہے جو سربراہ اقوام متحدہ کے مطابق ٹوٹ رہا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان 97 پاکستانیوں کے انخلا کے بعد سوڈان سے بحفاظت وطن واپس لائے گئے پاکستانیوں کی کل تعداد 357 ہو گئی، ایک روز قبل 260 پاکستانی سوڈان سے کراچی پہنچے تھے۔
ان 97 پاکستانیوں کو پاکستان ایئر فورس کے طیارے سی-130 کے ذریعے جدہ سے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچایا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سوڈان میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی میں حکومتِ پاکستان سہولت فراہم کرتی رہے گی۔
پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کی پریس ریلیز کے مطابق ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی ہدایت کے مطابق پی اے ایف کے ٹرانسپورٹ طیاروں نے اپنے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کو فوری طور پر محفوظ مقام پر پہنچانے کے لیے مکمل پیشہ ورانہ مہارت اور عزم کے ساتھ انخلا کے مشن کو کامیابی سے سرانجام دیا۔
’سوڈان ٹوٹ رہا ہے‘
سوڈان اس وقت بدترین خانہ جنگی کا شکار ہے، ایسے وقت میں سربراہ اقوام متحدہ انتونیو گوتیرس ثالثی کی کوششوں کے لیے بھرپور انداز میں متحرک ہیں۔
انہوں نے سعودی نیوز چینل ’العربیہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میری اپیل ہے کہ سوڈان میں قیام امن کے لیے افریقی قیادت کے اقدام کی حمایت کی خاطر ہر ممکن کوشش کی جائے، جب ملک ٹوٹ رہا ہو تو اقتدار کے لیے لڑنے کا کوئی اختیار کسی کے پاس نہیں ہوتا‘۔
دریں اثنا جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سوڈان کی فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان شدید لڑائی مسلسل تیسرے ہفتے بھی جاری ہے، جنگی طیاروں نے گزشتہ روز خرطوم کے اوپر طیارہ شکن گولہ باری کی۔
آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اور ان کے نائب اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے کمانڈر محمد حمدان ڈگلو کی حامی فورسز کے درمیان 15 اپریل کو لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
سودان میں موجود سیکڑوں ہزاروں افراد بےگھر ہوچکے ہیں اور ان میں سے کئی لوگ ہمسایہ ملک چاڈ، مصر، جنوبی سوڈان اور ایتھوپیا فرار ہوچکے ہیں۔
فریقین کے درمیان تین روزہ جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا جس کی میعاد آج ختم ہوجائے گی، جنگ بندی کا یہ یہ معاہدہ 27 اپریل کو امریکا، سعودی عرب، افریقی یونین اور اقوام متحدہ کی قیادت میں ثالثی کے بعد طے پایا گیا تھا۔
بڑے پیمانے پر انخلا
خانہ جنگی کی صورتحال نے سوڈان سے بڑے پیمانے پر مقامی افراد، غیر ملکیوں اور بین الاقوامی عملے کو اںخلا پر مجبور کردیا ہے۔
گزشتہ روز سوڈان سے فرار ہونے والے تقریباً ایک ہزار 900 افراد سے لدا جہاز (جن میں سے 65 ایرانی تھے) پورٹ سوڈان سے جدہ میں سعودی بحریہ کے اڈے پر پہنچا۔
ان میں سے ایک 28 سالہ ایرانی بچپن سے ہی خرطوم میں مقیم تھا، انہوں نے کہا کہ ’جب ہمیں وہاں سے نکالا گیا تو ہماری قومیت کی وجہ سے ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ہم سعودی عرب آئیں گے‘۔