• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا کیس: عمران خان 30 مئی کو عدالت طلب

شائع April 29, 2023
عمران خان کی آج طلبی کے لیے جاری سمن کی قانون کے مطابق تعمیل نہیں ہو سکی تھی—تصویر: عمران خان فیس بک
عمران خان کی آج طلبی کے لیے جاری سمن کی قانون کے مطابق تعمیل نہیں ہو سکی تھی—تصویر: عمران خان فیس بک

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین عمران خان کو 30 مئی کو دوبارہ طلب کرلیا۔

سول جج مبشر حسن چشتی نے اسلام آباد میں 25 مئی کے احتجاج کے دوران نافذ دفعہ 144 کی خلاف ورزی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عمران خان کی آج طلبی کے لیے جاری سمن کی قانون کے مطابق تعمیل نہیں ہو سکی جس پر عدالت نے حاضری یقینی بنانے کے لیے عمران خان کو دوبارہ سمن جاری کردیا۔

ساتھ ہی عدالت نے کیس کی مزید سسماعت 30 مئی تک ملتوی کردی۔

دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا کیس

اگست 2022 میں عمران خان نے شہباز گل کی گرفتاری اور اے آر وائی نیوز کے لائسنس کی منسوخی کے خلاف عوام سے سڑکوں پر آنے کی اپیل کی تھی، جس کے فوراً بعد پولیس نے دارالحکومت میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔

تاہم پابندیوں کے باوجود علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد پی ٹی آئی سربراہ کی قیادت میں ریلی میں شرکت کے لیے نکلی تھی، جلوس زیرو پوائنٹ سے شروع ہو کر ایف نائن پارک پہنچا جہاں عمران خان نے اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔

بعدازاں اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف 20 اگست کو وفاقی دارالحکومت میں شہباز گِل کی گرفتاری کے خلاف ریلی نکال کر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج کرلیا تھا۔

اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) محمد انور کی طرف سے دائر کی گئی شکایت میں کنٹرول آف لاؤڈ اسپیکر اور ساؤنڈ ایمپلیفائر ایکٹ 1965 کی دفعہ 2 بھی شامل کی گئی تھی۔

شکایت گزار کے مطابق پی ٹی آئی کے تقریباً ایک ہزار سے 12 سو حامی ’عمران کے حکم پر‘ اسلام آباد کے زیرو پوائنٹ انٹرچینج کے قریب جمع ہوئے تھے اور پارٹی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔

اے ایس آئی نے کہا تھا کہ وہ شہباز گل کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے سڑک بلاک کر کے رہائشیوں کو ’ڈرایا اور دھمکیاں‘ دیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسافروں کو علاقے سے گزرنے سے روکا جس سے ان کی روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں اور ریلی کے شرکا نے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے، حکومت مخالف نعرے لگائے۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا تھا کہ ریلی کے دوران اسلام آباد پولیس نے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اعلانات کیے تھے کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور ریلیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

تاہم پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے پولیس کے اعلان پر کان نہیں دھرے اور لاؤڈ اسپیکر پر نعرے لگاتے ہوئے حامیوں کو ایف-9 پارک لے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024