معاشی چیلنجز پر قابو پانے میں جلد کامیاب ہوں گے، وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے تسلیم کیا ہے کہ عوام کو مہنگائی کا سامنا ہے تاہم ملک کو درپیش معاشی چیلنجز پر قابو پانے میں جلد کامیاب ہوں گے۔
پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان رسالپور میں پاسنگ آؤٹ تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس اور ان کے والدین کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، یہ کیڈٹس مستقبل کا اثاثہ ہیں، پاک فضائیہ نے ملک کا نام روشن کیا اور دنیا بھر میں بے مثال مہارت کی حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ نے فروری 2019 میں بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور پوری دنیا نے دیکھا کہ ہم اپنے وطن کے کتنے بہادر بیٹے ہیں اور غیر معمولی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کو ناکام بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو عشروں کے دوران کسی ملک نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور شدت پسندی جیسے مسائل کا اس طرح سامنا نہیں کیا جس طرح ہم نے اس کا مقابلہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاک فضائیہ، پولیس، خفیہ اداروں سمیت مسلح افواج نے اس چیلنج کا مقابلہ کیا اور قومی سلامتی کو درپیش خطرات کا زبردست طریقے سے خاتمہ کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم افواج پاکستان کی پشت پر چٹان کی طرح کھڑی رہی اور یہ جاری رکھیں گے اور پاکستان مخالف عناصر کو مشترکہ کوششوں سے ناکام بنائیں گے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کو خطے اور علاقائی سطح پر موسمیاتی تبدیلی سمیت متعدد چیلنجز درپیش ہیں، معاشی مسائل نے دنیا پر بدترین اثرات چھوڑے ہیں اور میں اچھی طرح باخبر ہوں کہ عوام کو مہنگائی کا سامنا ہے اور مہنگائی نے تمام شعبہ ہائے زندگی کو متاثر کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے عوام کو عالمی مارکیٹ میں ہونے والی تباہی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے اور عالمی اثرات سے اپنی معیشت کا تحفظ کریں گے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم ڈھانچہ جاتی اصلاحات کریں اور اس کو پائیدار بنائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس مقصد کے لیے میں ہمیشہ میثاق معیشت کا زبردست حامی رہا ہوں، میں یقین دلاتا ہوں کہ معیشت کو بحال کرنے کے لیے ہم اپنی طرف سے پوری کوششیں کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل سے اپنے سیاسی مفاد کی قیمت پر کیے گئے سخت فیصلوں کی وجہ سے ہم ان چیلنجز پر قابو پانے کی طرف گامزن ہیں اور جلد ہی ہم اس میں کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور تمام ممالک خاص طور پر اپنے ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات قائم رکھیں گے، تاہم ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ مسئلہ جموں اور کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیر کے عوام کی خواہشات کے مطابق شفاف حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کی جانب سے غیر قانونی طور پر قبضہ کیے ہوئے جموں اور کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت کی جانب سے اگست 2019 کے بعد کی جانی والی تبدیلیوں کا نوٹس لے۔
شہباز شریف نے کہا کہ تمام ممالک بالخصوص ہمسایہ ممالک سے دوطرفہ دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں، خطے میں امن کے لیے ہمسایہ ممالک سے مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کو بیج لگائے اور انہیں کہا کہ قوم آپ سے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے اظہار کی توقع رکھتی ہے، وزیراعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا۔
پاک فضائیہ کی تقریب میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر اور اعلیٰ سول اور عسکری حکام نے شرکت کی۔