• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

وزیر اعظم کا چینی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

شائع April 27, 2023
شہباز شریف نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان، چینی سرمایہ کاروں کو مکمل طور پر محفوظ اور سازگار کاروباری ماحول فراہم کرے گا — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
شہباز شریف نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان، چینی سرمایہ کاروں کو مکمل طور پر محفوظ اور سازگار کاروباری ماحول فراہم کرے گا — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف اور چینی وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے تاکہ علاقائی امن، خوشحالی اور استحکام میں اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے مشترکہ مقاصد کو حاصل کیا جا سکے۔

جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور ان کے چینی ہم منصب لی چیانگ کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی جس میں پاک۔چین سدا بہار اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو اجاگر کیا گیا۔

شہباز شریف نے چینی وزیر اعظم کو وزارت عظمیٰ کے عہدے کے لیے حالیہ انتخاب پر مبارکباد دی جو چینی قوم کے ان پر گہرے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سدا بہار شراکت دار اور قریبی دوستوں کی حیثیت سے پاکستان نے چین کی پرامن ترقی کو بین الاقوامی امن اور استحکام کے مثبت عنصر کے طور پر سراہا اور یقین ظاہر کیا کہ چین ترقی اور بحالی کی جانب اپنے سفر میں اہم سنگ میل عبور کرتا رہے گا۔

انہوں نے چین کے بنیادی مسائل بشمول ’ون چائنا‘ پالیسی، تائیوان، تبت، سنکیانگ، ہانگ کانگ اور بحیرہ جنوبی چین پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔

شہباز شریف نے جموں و کشمیر کے تنازع پر چین کے اصولی مؤقف اور بنیادی مسائل پر پاکستان کی حمایت پر چین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

چینی وزیر اعظم لی چیانگ نے بھی چین کے لیے پاکستان کی حمایت کو سراہا اور پاکستان کی قومی ترقی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے چین کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ سدا بہار دوست کی حیثیت سے چین، پاکستان کے ساتھ ہر وقت کھڑا رہے گا اور نومبر 2022 میں وزیر اعظم کے دورہ چین اور صدر شی جن پنگ اور چینی قیادت کے ساتھ وسیع گفتگو کو یاد کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے سی پیک سمیت اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا۔

لی چیانگ نے تمام شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا تاکہ علاقائی امن، خوشحالی اور استحکام میں اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ممالک کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے مشترکہ مقاصد کو حاصل کیا جاسکے۔

دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آج صبح چین کے وزیر اعظم لی چیانگ کے ساتھ جامع اور پیداواری گفتگو ہوئی جس میں باہمی مفادات کے حامل علاقائی اور عالمی مسائل پر گفتگو ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے پاکستان کے لیے چین کی غیر متزلزل حمایت کو سراہتے ہوئے اس کے بنیادی مسائل پر پاکستان کی مضبوط حمایت کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سی پیک سمیت پاکستان اور چین کی جانب سے اقدامات پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور ہمیں یقین ہے کہ چین جدیدیت کی جانب کامیابیاں حاصل کرتا رہے گا۔

اس موقع پر شہباز شریف نے روس اور یوکرین جنگ میں قیام امن کے حوالے سے چین کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان عالمی امن و استحکام کے لیے چین کی اس پیشرفت کو سراہتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز چینی صدر شی جن پنگ نے روس۔یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ٹیلی فون پر بات چیت کر کے مذاکرات کے ذریعے معاملات کے حل کی یقین دہانی کرائی تھی۔

چینی صدر نے یوکرین کے ہم منصب کو کہا تھا کہ قیام امن کے خواہشمند تمام فریقین سے مذاکرات کرنے کے لیے چین اپنے خاص نمائندوں کو یوکرین بھیجے گا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024