عمران خان کی پنجاب میں ٹکٹوں کی تقسیم پر نظرثانی، کئی امیدواروں سے ٹکٹ واپس
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے اپنے گزشتہ فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے 31 نئے امیدواروں کو ٹکٹ دے دیے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امیدواروں کی نئی فہرست میں 8 امیدواروں کو شامل کیا گیا ہے اور مزید ایک سے متعلق فیصلہ نہیں کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے امیدواروں کے حوالے سے نظرثانی کا فیصلہ ٹکٹ سے محروم ہونے والے کئی امیدواروں کے احتجاج اور شکایات کے اندراج کے بعد سامنے آیا تھا جنہوں نے متعلقہ حلقوں میں خود کو موزوں امیدوار کے طور پر پیش کیا تھا۔
عمران خان کے فیصلے کے مطابق پی پی-118 ٹوبہ ٹیک سنگھ ون سے ابتدائی طور پر بلال اصغر وڑائچ کو ٹکٹ دیا گیا تھا، تاہم اب ان سے ٹکٹ واپس لے لیا گیا جبکہ نئی فہرست میں حلقے کے لیے امیدوار کا انتخاب نہیں کیا گیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے 4 حلقے پی پی-124 جھنگ ون، پی پی-204 خانیوال 2، پی پی-221 ملتان 11 اور پی پی-244 بہاولپور 8 کے لیے امیدواروں کا فیصلہ بھی تاحال نہ ہوسکا۔
وسطی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں زیر التوا فیصلے والی نشستوں پر 4،4 امیدواروں کو شامل کیا گیا ہے جبکہ شمالی پنجاب میں 5 امیدواروں سے ٹکٹ واپس لیا گیا اور ان کی جگہ نئے امیدوار آگئے ہیں۔
پارٹی کے نظرثانی فیصلے کے بعد ٹکٹ حاصل کرنے والے امیدواروں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اپنا ٹکٹ جمع کرادیا ہے جہاں اس سے پہلے دوسرے امیدواروں نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ جمع کرا دیے تھے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے فیصلے پر نظرثانی کے بعد 22 حلقوں میں امیدوار تبدیل کیے گئے ہیں جو مجموعی طور پر ٹکٹ حاصل کرنے والے 292 امیدواروں کا صرف 7 فیصد ہے، اسی طرح 5 حلقوں کے لیے فیصلہ نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ عمران خان نے 1500 میں سے ایک ہزار امیدواروں کے انٹرویوز کیے تھے جنہوں نے الیکشن کمیشن میں اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے تھے۔
عمران خان نے کہا تھا کہ مخصوص نشستوں کے لیے امیدوار خواتین کا انٹرویو وہ خود کریں گے اور کہا تھا کہ انتخاب کا طریقہ کار پارٹی سے وفاداری اور اسمبلی میں ان کی صلاحیت کی بنیاد پر ہوگا۔