بچوں میں ڈاؤن سنڈروم کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے خصوصی باربی گڑیا متعارف
امریکی ملٹی نیشنل کمپنی ’میٹل‘ نے بچوں میں ڈاؤن سنڈروم کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے پہلی بار خصوصی باربی گڑیا متعارف کی ہے۔
خیال رہے کہ ڈاؤن سنڈروم ایک ایسی جنیاتی بیماری جس کے باعث انسان کو مختلف طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور دماغی نمو متاثر ہوتی ہے۔
ڈاؤن سنڈروم کے شکار افراد کے چہروں پر مخصوص خدوخال نمایاں ہوتے ہیں۔ ان کی آنکھیں اکثر اوپر کی طرف اٹھی ہوتی ہیں، ناک سپاٹ ہوتی ہے جبکہ کان چھوٹے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ زبان باہر کی طرف نکلی ہوتی ہے، انگلیاں چھوٹی اور پوری ہتھیلی پر صرف ایک لکیر موجود ہوتی ہے۔ ان کے پٹھے اور جوڑ ڈھیلے ہوسکتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا جسم کافی لچکدار بن جاتا ہے۔
یاد رہے کہ 1959 میں جب اوریجنل باربی پہلی بار متعارف کروائی گئی تو باربی کمپنی پر تنقید کی گئی تھی کہ وہ اپنی گڑیاں بہت زیادہ پتلی اور حد سے جنسی طور پر پُرکشش بناتے ہیں۔
2016 میں کمپنی نے curvey باربی، tall باربی اور petite باربی متعارف کی تھی جس کا رنگ مختلف نسلوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی عکاسی کرتی ہے۔
جس کے بعد کمپنی نے ویل چیئر پر بیٹھی باربی گڑیا متعارف کی جو سماعت سے محروم اور معذور ہے۔
میٹل کمپنی میں باربی اینڈ ڈولز کی سربراہ لیزا میک نائٹ کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ حال ہی میں متعارف کروائی گئی نئی گڑیا سے بچے لطف اندوز ہوں گے۔
میٹل یو ایس نیشنل ڈاؤن سنڈروم سوسائٹی کے ساتھ مل کر کام کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ یہ گڑیا ڈاؤن سنڈروم کے شکار بچوں کی درست عکاسی کرسکے۔
اس باربی کا گول چہرہ، چھوٹے کان، اوپر کی طرف اٹھی ہوئی آنکھیں ہیں۔
باربی کے اگر لباس کی بات کی جائے تو سفید رنگ کے کپڑے پر پیلے اور نیلے رنگ کے پھول موجود ہیں۔
باربی کو گلابی رنگ کا ہار بھی پہنایا گیا ہے جس میں منفرد ڈیزائن بنا ہے جو 21ویں کروموسوم کی نمائندگی کرتا ہے، باربی نے گلابی رنگ کا آرتھوٹکس بھی پہنا ہے۔
آرتھوٹکس ڈاؤن سنڈروم والے کچھ بچے استعمال کرتے ہیں، یہ پیروں اور ٹخنوں کو سہارا دینے یا اضافی مدد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ڈاؤن سنڈروم کی شکار برطانوی ماڈل ایلی گولڈسٹین نے اپنے انسٹاگرام پر نئی گڑیا کے ساتھ تصاویر پوسٹ کیں اور بتایا کہ اس باربی کو دیکھنے کے بعد وہ ’جذباتی‘ ہوگئی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں بہت خوش ہوں کہ اب ڈاؤن سنڈروم باربی گڑیا بھی آگئی ہے، جب میں نے باربی کو دیکھا تو مجھے فخر محسوس ہوا اور جذباتی ہوگئی تھی، یہ میرے لیے اس لیے بہت خاص ہے کیونکہ دیگر بچے اس سے کھیل سکتے ہیں اور سیکھیں گے کہ ہر انسان مختلف ہوتا ہے۔ ’