میسور کی ساڑھیوں کی رعایتی فروخت پر خواتین لڑ پڑیں
بھارتی ریاست کرناٹکا کے دارالحکومت بنگلورو میں خواتین کی جانب سے رعایتی قیمت کی فروخت پر آپس میں لڑنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
بھارتی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مختصر دورانیے کی ویڈیو میں درجنوں خواتین کو بنگلورو کے ساڑھیوں کے دکان پر رعایتی قیمت پر فروخت ہونے والی ساڑھیاں خریدتے دیکھا جا سکتا ہے۔
مذکورہ دکان پر کرناٹکا کے ہی تاریخی شہر میسور کی مشہور ساڑھیاں رعایتی دام پر فروخت کی جا رہی تھیں، جس وجہ سے وہاں خواتین کا رش لگا ہوا تھا۔
مختصر ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ساڑھی پسند آجانے پر آپس میں دو خواتین لڑ پڑتی ہیں، جس وجہ سے وہاں موجود افراد پریشان دکھائی دیتے ہیں۔
وائرل ہونے والی ویڈیو میں خواتین کو ایک دوسرے کے بال نوچتے اور ایک دوسرے کو مکے اور گھوسے مارتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہاں موجود پولیس اہلکار خواتین کی صلح کروانے آتا ہے، تاہم خواتین غصے کے مارے ایک دوسرے پر مکوں کی بارش کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
خواتین کی جانب سے میسور کی ساڑھی پر لڑائی کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے اس پر طرح طرح کے تبصرے کیے اور بعض لوگوں نے ساڑھیوں کا کاروبار کرنے والے افراد کو مشورہ دیا کہ وہ مذکورہ ویڈیو کو اشتہار کے طور پر استعمال کریں۔
لوگوں نے تبصرے کیے کہ میسور کی ساڑھیاں اتنی مشہور اور اچھی ہیں کہ خواتین ایک دوسرے پر تشدد کرنے کو اتر آئیں۔
کچھ لوگوں نے یہ بھی لکھا کہ خواتین کی لڑائی کو بھول جائیں، ساڑھیوں کی قیمت بڑھائیں، بنگلورو کے لوگ امیر ہیں، وہ ایک ساڑھی 15 سے 20 ہزار روپے میں بھی خریدیں گے۔