ٹھٹہ : ٹرک اور وین میں تصادم، 9 افراد جاں بحق، ڈرائیور گرفتار
ٹھٹہ میں قومی شاہراہ چلیا کے قریب ٹرک اور وین کے تصادم میں کراچی سے تعلق رکھنے والے 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ایس ایس پی ٹھٹہ عدیل چانڈیو نے بتایا کہ گزشتہ شب ساڑھے 10 بجے قومی شاہراہ چلیا پر ٹرک اور وین کے درمیان حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹرک کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جاں بحق ہونے والے تمام 9 افراد کا تعلق کراچی کے علاقے ملیر سے ہے، یہ تمام افراد آپس میں دوست تھے جو کینجھر جھیل کی سیر کے لیے جارہے تھے۔
متوفی کے لواحقین کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی جائے گی، ایدھی ایمبولینس کے ذریعے میتوں کو کراچی میں سہراب گوٹھ پر واقع ایدھی سرد خانے منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا اظہار افسوس
اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف اور ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے ٹریفک حادثے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق اپنے الگ الگ تعزیتی پیغامات میں انہوں نےحادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت اور لواحقین کو اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کا حوصلہ اور ہمت عطا فرمائے۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا اور متعلقہ احکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی بھی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ محض چند روز کے فرق سے ملک میں متعدد ٹریفک حادثات رونما ہوچکے ہیں جن میں کئی قیمتوں جانوں کا ضیاع ہوچکا ہے۔
4 روز قبل یعنی 22 اپریل کو گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے میں تیز رفتار گاڑی 6 بچوں پر چڑھ دوڑی تھی جس کے نتیجے میں 3 بچے جاں بحق جبکہ 3 بچے زخمی ہوگئے تھی۔
انچارج ریسکیو 1122 عاشق حسین کے مطابق اسکردو جانے والی تیز رفتار فائیو ڈور لینڈ کروزر گاڑی عید کی خوشیاں منانے والے بچوں پر چڑھ گئی تھی جس سے 3 بچے موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ دیگر 3 شدید زخمی ہو گئے جنہیں ریسکیو ٹیم نے ابتدائی طبی امداد دے کر ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا۔
قبل ازیں 16 اپریل کو بلوچستان کے ضلع خضدار میں کوئٹہ-کراچی نیشنل ہائی وے پر ٹرک اور کار میں تصام کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ ایک شدید زخمی ہو گیا تھا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) خضدار فہد کھوسہ کے مطابق پولیس اہلکار کوئٹہ میں ٹریننگ کورس پر تھے جو عید کی چھٹیاں منانے لسبیلہ اور حب چوکی جارہے تھے، جاں بحق اہلکاروں کی شناخت عبدالجبار ساکن وندر، طلحہ خیر ساکن حب، دھنی بخش، عبدالمجید اور محمد اسلم ساکنان بیلہ کے نام سے ہوئی۔
اس حادثے سے محض ایک روز قبل وفاقی وزیر مذہبی امور مولانا عبدالشکور بھی سڑک حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق مولانا عبدالشکور میریٹ سے سیکریٹریٹ چوک کی طرف جارہے تھے، اسی دوران ہائی لکس ریوو نے مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر ماری جس میں پانچ آدمی سوار تھے۔
پولیس کا کہنا تھا مولانا عبدالشکور کو پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے، گاڑی اور اس میں سوار افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔