• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

ہفتہ، دس دن میں آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہونے کی توقع ہے، رانا ثنااللہ

شائع April 25, 2023
وزیر داخلہ نے کہا پنجاب میں انتخابات کیس کے حوالے سے اس وقت پورا ملک کشمکش کی کیفیت سے دوچار ہے—فوٹو:ڈان نیوز
وزیر داخلہ نے کہا پنجاب میں انتخابات کیس کے حوالے سے اس وقت پورا ملک کشمکش کی کیفیت سے دوچار ہے—فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کو ہفتہ، 10 دن میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔

چردیوالا فیصل آباد میں کارکنوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب میں انتخابات کیس کے حوالے سے اس وقت پورا ملک کشمکش کی کیفیت سے دوچار ہے، اگر مبینہ آڈیو لیک میں صداقت نہیں تو اس کا فارنزک آڈٹ کرالیا جا ئے تاکہ ابہام دور ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ یہ خواتین کی نجی گفتگو ہے، حالانکہ نجی گفتگو صرف خود اپنے تک محدود ہوتی ہے لیکن اگر ملک کے کسی اہم کیس کے حوالے سے بات کی جائے گی تووہ پرائیویٹ بات کیسے ہو گئی؟

انہوں نے کہا کہ خاتون اگر کہتیں کہ بیٹا عید ہمارے پاس کریں یا عیدکا تحفہ دینا چاہتیں تو نجی بات تھی، خاتون نے کہا کہ اس کیس میں جوش کی بجائے ہوش سے کام لینا ہوگا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ 71 کے الیکشن نے ملک کو دولخت کر دیاجب کہ77 کے متنازع الیکشن سے دہشت گردی نے جنم لیا جس کے نتائج آج تک ملک و قوم کو بھگتنا پڑرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خاتون دس پندرہ ہزار بندوں کو لاکھوں لوگ بتا رہی ہیں جو غیر جانبداری نہیں بلکہ ایک جماعت کی محبت میں اندھا پن ہے اور پھر کہہ رہی ہیں سارے آپ کے لئے دعائیں مانگ رہے ہیں، آپ دعائیں سنیں اور فیصلہ کریں، لہٰذایہ سب کیسے پرائیویٹ گفتگو ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت کو ہٹا کر ملک پر ظلم کیا گیا، اس لیے عوام دیکھیں کہ جب نواز شریف تھا توقیمتیں مئی 2018 میں کیا تھیں اور جب سے یہ آئے تمام اشیا کی کتنی قیمتیں بڑھتی رہیں ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ملک بھر میں ایک ہی وقت میں تمام انتخابات کروائیں جائیں۔

رانا ثنااللہ نے تجویز پیش کی کہ الیکشن کے مسئلہ پر فل کورٹ بینچ بٹھائیں، اس کا جوبھی فیصلہ ہوگا، ہمیں قبول ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کا حکم ہے کہ ہر حال میں 14 مئی کوہی الیکشن کروائیں، ہم الیکشن سے نہیں بھاگ رہے، میں اگر الیکشن نہ لڑنا چاہتا تو مجھے ادھر آنے کی کیا ضرورت تھی لیکن میں آپ کو بتادینا چاہتا ہوں کہ الیکشن جب بھی ہوں گے، ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن لڑیں گے اور جیتیں گے بھی۔

انہوں نے کہا کہ تمام اسمبلیوں کے الیکشن ایک ساتھ ہونے چاہئیں کیونکہ اسی میں ہی ملک و قوم کا فائدہ ہے ورنہ جس قسم کے الیکشن کی کوشش کی جارہی ہے اس طرح کے الیکشن ملک کے مفاد میں نہیں ہوں گے، انہوں نے کہا کہ عوام دیکھیں گے کہ الیکشن کے نتیجے میں ہم ہی کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے پچھلے چار سال سے کوئی کام نہیں ہوا، موٹر وے، چلڈرن ہسپتال، ایف آئی سی میں کچھ بھی توسیع نہیں کی گئی، انہوں نے چار سال میں بس نوجوان نسل کو بد تمیز بنایا اور سوشل میڈیا پر عزتیں اچھالی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے حلقہ میں بڑی تعداد میں واپڈا کے منصوبے مکمل کروائے ہیں اورواپڈانے اعلان کیا ہے کہ پورے حلقے میں مزیدبہت کام ہوگا اور کوئی علاقہ بجلی کے بغیر نہیں رہے گا جس کے ساتھ ساتھ گیس کے لیے بھی سروے کروایا جا ئے گا اور جہاں جہاں گیس نہیں وہاں گیس فراہم کی جا ئے گا، نتھو چک کے دیرینہ مسائل حل کرنے کے لیے سوئی گیس کی فراہمی اور اضافی آبادیوں کو بجلی فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جلد ہمارے قائد میاں نواز شریف وطن واپس آئیں گے اور انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔

انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے قائدین، مقامی رہنماؤں اور کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ ابھی سے گلی گلی محلہ محلہ، قریہ قریہ، نگر نگر پھیل جائیں اور اپنی انتخابی مہم کو تیز کریں تاکہ جب بھی الیکشن ہوں، فتنہ خان کے سیاسی تابوت میں آخری کیل ٹھونک کر اسے ووٹ کی پرچی کی طاقت سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سیاست سے آؤٹ کردیا جا ئے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کی تمام شرائط پوری کردی گئ ہیں اور معاہدہ ایک ہفتے سے 10 روز کے عرصے میں طے پاجائے گا، وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے بعد عوام کو کچھ ریلیف دیا جا سکتا ہے۔

پاکستان فروری کے شروع سے آئی ایم ایف کے ساتھ 2019 میں طے شدہ قرض پروگرام کو بحال کرنے اور اس سہولت کے تحت ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط حاصل کرنے کے لیے نویں جائزے کی تکمیل کے مذاکرات کر رہا ہے۔

گزشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اعلان کیا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024