پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی کو گرفتار کر لیا گیا
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فرخ حبیب نے کہا کہ سندھ آفس سے پارٹی کے صوبائی صدر علی حیدر زیدی کو سندھ پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سابق وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ علی زیدی کو ملیر پولیس نے ڈی ایچ اے فیز 6 میں واقع پی ٹی آئی سیکریٹریٹ سے گرفتار کیا۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما کو 17 کروڑ روپے کے مبینہ جعلسازی کے مقدمے میں حراست میں لیا گیا جو جمعہ کو ابراہیم حیدری پولیس میں ان کے خلاف درج کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی سندھ کے ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر و سابق وفاقی وزیر علی زیدی کو صوبائی سیکریٹریٹ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ علی زیدی پی ٹی آئی سندھ سیکریٹریٹ میں تنظیمی عہدیداران سے ملاقات کررہے تھے کہ اس دوران اہلکار بغیر کسی وارنٹ کے پارٹی دفتر میں داخل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سول اور یونیفارم میں ملبوس اہلکاروں نے علی زیدی کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے اور اہلکار جاتے وقت دفتر سے کچھ افراد کے موبائل فونز بھی ساتھ لے گئے۔
ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ پارٹی دفتر پر غیر قانونی ریڈ اور صوبائی صدر کی گرفتاری کی مذمت کرتی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ کراچی سے ہمارے ایک اور سینئر رہنما علی زیدی کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ سب اس لندن پلان کا حصہ ہے جہاں نواز شریف نے پی ٹی آئی کو کچلنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے 3ہزار سے زائد کارکن گرفتار، اغوا، دہشت زدہ کیا گیا، علی امین اور اب علی زیدی اغوا کر لیا گیا اور 27 رمضان کے بعد یا عید کے بعد زمان پارک میں مزید غیر قانونی پولیس پلس ایکشن کے لیے نیا پلان جاری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ اگر انتخابات ہوئے تو یہ سب ہمیں کمزور کر دے گا، مجھے ریاست کو واضح طور پر بتا دینا چاہتا ہوں کہ یہ حربہ کام نہیں کرے گا، عوام کا غصہ بڑھتا ہی جا رہا ہے اور وہ لندن کے اس مذموم منصوبے کا نتیجہ انتخابات میں دیکھیں گے۔
تحریک انصاف نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر گرفتار کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی کو کراچی میں خیابان راحت میں واقع دفتر سے گرفتار کرلیا گیا۔
تحریک انصاف کی جانب سے ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی جس میں پولیس کی ویگو گاڑی میں علی زیدی کو بٹھا کر لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی کی گرفتاری امپورٹڈ حکومت کی تازہ فسطائت ہے، عمران خان اس خطرے سے پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں کہ ان کے ساتھیوں کو ایک ایک کر کے گرفتار کیا جائے گا۔
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے بھی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کو بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کیا گیا، ظلم اور جبر کا یہ نظام کسی طور قبول نہیں۔
پی ٹی آئی سندھ کے ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر و سابق وفاقی وزیر علی زیدی کو صوبائی سیکریٹریٹ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ علی زیدی پی ٹی آئی سندھ سیکریٹریٹ میں تنظیمی عہدیداران سے ملاقات کررہے تھے کہ اس دوران اہلکار بغیر کسی وارنٹ کے پارٹی دفتر میں داخل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سول اور یونیفارم میں ملبوس اہلکاروں نے علی زیدی کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے اور اہلکار جاتے وقت دفتر سے کچھ افراد کے موبائل فونز بھی ساتھ لے گئے۔
ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ پارٹی دفتر پر غیر قانونی ریڈ اور صوبائی صدر کی گرفتاری کی مذمت کرتی ہے۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا کہ علی زیدی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی وارنٹ کے پارٹی سیکریٹریٹ میں داخل ہوکر غیر قانونی طور پر علی زیدی کو گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علی زیدی کی بلاجواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں او انہیں فوری رہا کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ امپورٹیڈ حکومت فسطائیت کا شکار ہوکر انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے لیکن ظلم کا یہ دور زیادہ نہیں چل سکتا، امپورٹیڈ حکومت کے سہولت کار بننے والے افسران یاد رکھیں دور آنا جانا ہے اور جلد انصاف کی حکمرانی آنے والی ہے۔