• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کے بعد پاکستان آئی ایم ایف معاہدے سے چند قدم دور

شائع April 15, 2023
پاکستان کے ڈالر پر مشتمل سرکاری بانڈز ایک ماہ میں دو سینٹ سے زیادہ بڑھ گئے—فائل فوٹو: رائٹرز
پاکستان کے ڈالر پر مشتمل سرکاری بانڈز ایک ماہ میں دو سینٹ سے زیادہ بڑھ گئے—فائل فوٹو: رائٹرز

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے متحدہ عرب امارات اور چین کی جانب سے مجموعی طور پر ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی رقم ملنے کا اعلان کیا ہے جس سے کمزور معیشت کو کچھ سہارا ملتا نظر آیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسحٰق ڈار نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے ایک ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا، اس تصدیق سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کے حصول میں حائل ایک اہم رکاوٹ دور ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ چین بھی پاکستان کو 30 کروڑ ڈالر فراہم کرنے والا ہے جو ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے رول اوور قرض کی آخری قسط ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے دو طرفہ فنڈنگ کے ذریعے رواں مالی سال کے 6 ارب ڈالر کے بیرونی مالیاتی خلا کو نصف پر کرلینے کی صورت میں عملے کی سطح کے معاہدے کا وعدہ کیا تھا، جس سے عالمی بینک اور خود آئی ایم ایف جیسے قرض دہندگان سے رقم کی آمد شروع ہوجائے گی۔

پاکستان کے بیرونی قرضوں میں رواں مالی سال کے دوران تقریباً ساڑھے 4 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی، کیونکہ غیر ملکی کمرشل بینکوں نے آئی ایم ایف کے تعطل کی وجہ سے ادائیگی کی مدت کو پہنچنے والے قرضوں کو رول اوور نہیں کیا، حالانکہ اس طرح کے قرضوں میں توسیع تقریباً ایک معمول کی بات ہے۔

اطلاعات کے مطابق گزشتہ ہفتے سعودی عرب کی جانب سے 2 ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر کی تصدیق کے ساتھ یہ سنگ میل پورا ہو گیا ہے۔

وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے گزشتہ ہفتے ایک پارلیمانی پینل کو بتایا تھا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے امداد کی تصدیق آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے پر دستخط کرنے میں آخری رکاوٹ تھی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے رپورٹ کیا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے مالی معاونت کی تصدیق کے بعد جمعے کے روز پاکستان کے ڈالر پر مشتمل سرکاری بانڈز ایک ماہ میں دو سینٹ سے زیادہ بڑھ گئے۔

اسحٰق ڈار نے یہ بھی اعلان کیا کہ 30 کروڑ ڈالر کی تیسری اور آخری قسط کے اجرا پر انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا (آئی سی بی سی) کا ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کا رول اوور مکمل ہو گیا ہے۔

آئی سی بی سی نے گزشتہ مہینے کے پہلے اور تیسرے ہفتے میں 50، 50 کروڑ ڈالر کی دو قسطیں فراہم کی تھیں لیکن اس سے صرف چینی لون پورٹ فولیو برقرار رہا جو کہ 27 بلین ڈالر سے زیادہ اور بیرونی قرضوں کا سب سے بڑا واحد ذریعہ ہے۔

بیرونی مالیاتی خلا آئی ایم ایف کے قرض پروگرام کے نویں جائزے کو مکمل کرنے میں دو ماہ سے زائد عرصے سے عملے کی سطح کے معاہدے پر دستخط کرنے میں رکاوٹ بن رہا تھا جو اکتوبر سے لٹک رہا ہے۔

معاہدے کے بعد آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی میٹنگ میں تقریباً ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی قسط کے اجرا کی منظوری دی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024