شیری رحمٰن ’ٹائم میگزین‘ کی 100 بااثر شخصیات میں شامل
معروف امریکی جریدے ’ٹائم میگزین‘ نے سال 2023 کی بااثر ترین شخصیات کی فہرست شائع کردی، جس میں پاکستانی کی وفاقی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شیری رحمٰں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ٹائم میگزین ہر سال بااثر شخصیات کی فہرست شائع کرتا ہے، جس میں دنیا بھر کی سیاسی، سماجی، شوبز، اسپورٹس، ٹیکنالوجی اور بزنس سے متعلق شخصیات سمیت دیگر شعبہ ہائے جات سے منسلک افراد کو ان کی نمایاں خدمات کی بدولت شامل کیا جاتا ہے۔
اس بار ٹائم میگزین کی فہرست میں شیری رحمٰن واحد پاکستانی ہیں جب کہ فہرست میں خطے سے بھارت، ایران اور افغانستان سے بھی شخصیات کو شامل کیا گیا ہے۔
شیری رحمٰن کو میگزین نے کلائمیٹ چینج اور کلائمیٹ کرائسس کے حوالے سے ان کی خدمات کی بدولت فہرست کا حصہ بنایا۔
جریدے نے شیری رحمٰن کی ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے مضمون میں لکھا کہ وفاقی وزیر گزشتہ برس اقوام متحدہ کی ماحولیات سے متعلق عالمی کانفرنس ’کوپ 27‘ میں ان پاکستانیوں کی آواز بنیں جو سیلاب میں اپنا سب کچھ کھو بیٹھے تھے۔
جریدے کے مطابق شیری رحمٰن نے عالمی کانفرنس میں ماحولیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی پر بھرپور آواز بلند کی، جس کی بدولت پہلی بار عالمی برادری نے ماحولیاتی تباہی کی وجہ سے متاثر ہونے والے ممالک کے لیے ’لاس اینڈ ڈیمیجز فنڈز‘ قائم کیا۔
میگزین کی جانب سے دنیا کی بااثر 100 شخصیات میں برطانوی بادشاہ چارلس، امریکی صدر جوبائیڈن، نائیجریا کے صدر بولا احمد، فٹ بالر لیونل میسی، ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک، شامی مہاجرین سوئمر بہنیں سارا اور یسریٰ اور ایرانی صحافی نیلوفر حمیدی اور الیہ محمدی کو بھی شامل کیا گیا۔
فہرست میں بولی وڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان اور بھارتی فلم ساز ایس ایس راجمولی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
جریدے نے ایرانی خواتین صحافیوں کو اپنی حکومت کے خلاف آواز اٹھانے اور خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے پر فہرست کا حصہ بنایا۔
میگزین کے مطابق ایران کی دونوں خواتین صحافیوں کو سر کے بال مکمل طور پر نہ ڈھانپنے کی وجہ سے گرفتار بھی کیا گیا۔
اسی طرح میگزین نے بولی وڈ اسٹار شاہ رخ خان کے فلمی کیریئر کی تعریفیں کرتے ہوئے ان کی خدمات کا اعتراف بھی کیا۔
فہرست میں فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل بیلا حدید کو بھی شامل کیا گیا ہے جو عالمی سطح پر مسلمانوں اور خصوصی طور پر اپنے آباؤ و اجداد کی سرزمین فلسطین کے لیے آواز بلند کرتی رہتی ہیں۔