خاتون کو جنسی ہراساں کرنے کے جرم میں برطانوی شہری کو 7 سال قید کی سزا
برقی جرائم کی روک تھام کی خصوصی عدالت نے ایک برطانوی نژاد پاکستانی مرد کو ایک خاتون کو بلیک میل کرنے اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی سزا سنادی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسپیشل جج اعظم خان نے جہلم کے رہائشی اشفاق خلیل پر ایک لاکھ 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔
استغاثہ کے مطابق مجرم نے سوشل میڈیا پر خاتون کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی تھیں۔
اس نے متاثرہ خاتون کے اہل خانہ کو قابل اعتراض مواد بھیج کر بلیک میل کرنا شروع کر دیا تھا۔
اس ضمن میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے گزشتہ سال جون میں شکایت درج کی تھی۔
بعدازاں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے اندراج کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا تھا۔
مجرم نے گرفتاری کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔
دریں اثنا ایف آئی اے کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے خواتین کی قابل اعتراض ویڈیوز اور تصاویر بنانے اور انہیں بلیک میل کرنے پر پشاور کے رہائشی سمیع اللہ کو ادارے کی تحویل میں دے دیا۔
عدالت نے ملزم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے حوالے کیا۔
کیس میں شکایت کنندہ اسلام آباد میں رہائش پذیر دو بہنیں تھیں اور ملزم ان دونوں کو بلیک میل کر رہا تھا۔
ایف آئی اے اب تک ملزم سے دو موبائل فون برآمد کر چکی ہے۔
سینئر سول جج/جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایف آئی اے کی مزید بازیابی کے لیے ملزم کے ریمانڈ کی درخواست منظور کی اور 11 اپریل کو ملزم کو عدالت کے سامنے دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔