• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کراچی: پولیس فائرنگ سے نویں جماعت کا طالبعلم زخمی، ایس ایچ او معطل

شائع March 30, 2023
اعلیٰ حکام نے رضویہ پولیس کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
اعلیٰ حکام نے رضویہ پولیس کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی میں پولیس کی فائرنگ سے نویں جماعت کا طالبعلم شدید زخمی ہو گیا اور حکام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دینے کے ساتھ ساتھ رضویہ پولیس کے ایس ایچ او کو بھی معطل کر دیا۔

کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی کے قریب نویں جماعت کے 15 سالہ طالب علم ایان کو پولیس نے گولی مار کر شدید زخمی کردیا۔

پولیس اور رشتے داروں کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس نے موٹر سائیکل پر سوار اس کے نوجوان دوست اویس کو پکڑ لیا اور حراست میں لیے جانے کے خوف سے زخمی لڑکے نے اپنی موٹر سائیکل ریورس کرنے کی کوشش کی تو پولیس اہلکاروں نے اس پر فائرنگ کردی۔

اعلیٰ حکام نے واقعے کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے رضویہ پولیس کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا۔

پولیس نے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ ڈی آئی جی غربی نے رضویہ سوسائٹی کے پولیس اہلکار کی جانب سے فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے بارے میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن غربی کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکار کو حراست میں لے کر ایس ایچ او رضویہ سوسائٹی کو معطل کر دیا گیا ہے۔

ایس ایس پی سینٹرل نے ہسپتال کا دورہ کیا اور زخمی ایان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔

ایس ایس پی معروف عثمان کے مطابق واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں اور حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے، واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف ’محکمہ جاتی اور قانونی کارروائی‘ کی جائے گی۔

اویس نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اپنی موٹر سائیکلوں پر لالو کھیت سے گولیمار چورنگی جا رہے تھے جبکہ پولیس موبائل انڈر پاس کے دوسری طرف کھڑی تھی۔

نوجوان نے بتایا کہ میں موٹر سائیکل چلا رہا تھا کہ اسی دوران ایک پولیس والے نے مجھے پکڑ لیا جس کے نتیجے میں میری موٹر سائیکل پھسل گئی، میرے دوست ایان نے پولیس موبائل دیکھ کر موٹر سائیکل ریورس کی اور واپس جانے کی کوشش کی، اس موقع پر پولیس والوں نے پیچھے سے میرے دوست پر فائرنگ کی اور گولی لگنے سے ایان شدید زخمی ہو کر سڑک پر گرا جبکہ سول ڈریس میں ملبوس پولیس اہلکار میرے زخمی دوست کی ویڈیو بناتے رہے۔

دوست نے کہا کہ ہم رو رہے تھے لیکن پولیس والوں نے مدد کے لیے ہماری فریاد پر کوئی توجہ نہیں دی۔

ایان کو لیاقت نیشنل ہسپتال لے جایا گیا جہاں ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان نے ان کے اہلخانہ اور ڈاکٹروں سے ملاقات کی۔

لیاقت نیشنل ہسپتال کے ترجمان انجم رضوی نے میڈیا کو بتایا کہ 15 سالہ ایان آئی سی یو میں زیر علاج ہے، گولی ان کے جسم کے نچلے حصے پر لگی اور ان کے پھیپھڑوں میں پھنس گئی ہے جس کے نتیجے میں جسم کے نچلے حصے کو نقصان پہنچا ہے اور گولی باہر نہ نکلنے کی وجہ سے حرکت سے قاصر ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیورولوجسٹ اور دیگر ڈاکٹروں نے بھی ایس ایس پی سینٹرل کو لڑکے کی حالت سے آگاہ کیا۔

ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان نے میڈیا کو بتایا کہ یہ افسوسناک واقعہ ہے جو پولیس کی غلطی کی وجہ سے پیش آیا اور پولیس کی غفلت عوام کے سامنے لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او وقار قیصر کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار صفدر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی غربی نے صورتحال اور حالات و واقعات کی جانچ کے لیے ایک انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے جو ذمہ داروں کا تعین کرے گی اور یہ انکوائری میرٹ پر کی جائے گی۔

ایس ایس پی نے کہا کہ زخمی لڑکے کا علاج پولیس کی ذمے داری ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024