• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

’چکن منچورین‘ کا موجد کون؟ پاکستانی اور بھارتی ٹوئٹر صارفین میں جنگ چھڑ گئی

شائع March 29, 2023
— فوٹو: نیویارک ٹائمز
— فوٹو: نیویارک ٹائمز

کرکٹ کا میدان ہو یا موسیقی کا پاکستان اور بھارت کے سوشل میڈیا صارفین کسی نہ کسی موضوع پر لڑائیاں کرتے رہتے ہیں۔

کیا آپ نے کوئی ڈش کھاتے ہوئے یہ سوچا ہے کہ اس کی ابتدا کہاں سے ہوئی یا اس ڈش کا موجد کون ہے؟

حال ہی میں کھانے پر منفرد بحث چھڑچکی ہے جس کا موضوع چائینز ڈش کا دیسی ورژن ہے۔

ایک روز قبل امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ نے ٹوئٹر پر چکن منچورین کی ترکیب پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’چائنیز اور پاکستانی کھانے کا ملاپ، چکن منچورین - جنوبی ایشیا کے چینی ریسٹورنٹس میں بے حد مقبول ہے۔‘

امریکی اخبار میں چکن منچورین کی ترکیب شیئر کرنے والی مصنفہ زینب شاہ نے لکھا کہ چینی شیف نیلسن وانگ (جو کلکتہ میں پیدا ہوئے تھے) نے ممبئی میں 1970 کی دہائی میں یہ ڈش ایجاد کی۔

مصنفہ نے مزید لکھا کہ 90 کی دہائی کے اوآخر میں پاکستان کے شہر لاہور کے ریسٹورنٹ ’سن کوانگ‘ میں کئی تجربات کے بعد چکن منچورین کا یہ ورژن تیار کیا گیا۔

چکن منچورین کو پاکستان سے منسلک کرنے پر بھارتی صارفین آپے سے باہر ہوگئے اور نیویارک ٹائمز کی پوسٹ کے کمنٹس سیکشن میں پاکستان اور بھارت کے صارفین کی گزشتہ روز سے لڑائی جاری ہے۔

ناینکا نامی صارف نے لکھا کہ ’یہ نیلسن وانگ نامی بھارتی چینی شیف نے ایجاد کی تھی، وہ کلکتہ میں پیدا ہوئے تھے اور ان کے ریسٹورنٹس ممبئی میں ہیں لہٰذا یہ ایک بھارتی چینی ڈش ہے۔‘

منیش کپور نے لکھا کہ صرف اس لیے کہ آپ کی مصنفہ پاکستانی ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ ڈش کو پاکستانی کہہ دیں۔

نندن پنڈٹ نے منچورین کو پاکستانی ڈش کہلانے پر نیویارک کے خلاف جنگ کرنے کے لیے پٹیشن دائر کرنے کا بھی اعلان کردیا۔

ٹوئٹر پر دونوں ممالک کی جاری لڑائی دیکھتے ہوئے سعدیہ ایستر نے لکھا کہ نیو یارک ٹائمز نے آگ ایسی لگائی کہ مزہ آگیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ یہ نیو یارک ٹائمز نہیں بلکہ کراچی ٹائمز ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’دو قومی نظریہ- پاکستان اور بھارت کبھی ایک ساتھ چکن منچورین کی ترکیب شیئر نہیں کریں گے‘۔

بھارتی صارفین کے جواب میں پاکستان صارفین بھی پیچھے نہ رہے۔

جویریہ رشید نے لکھا کہ منچورین پاکستانی ڈش ہے، میری بھارتی دوست نے ایک دن کہا کہ اس نے منچورین بنایا ہے میں خوشی سے ان کے گھر ڈنر کرنے گئی اور دیکھا کہ جسے منچورین کہا جارہا تھا وہ پلاؤ تھا جس میں انڈے اور دیگر چیزیں شامل تھی، یہ منچورین نہیں تھا’۔

راویل محی الدین نے لکھا کہ بھارتی کھانے کے کریڈٹ کے بارے میں بات کر رہے ہیں جبکہ تکہ مسالہ ایک پاکستانی شہری نے اسکاٹ لینڈ میں ایجاد کیا تھا، آپ پاکستانیوں کو کمنٹ سیکشن میں روتے ہوئے نہیں دیکھیں گے۔

ایک صارف نے لکھا کہ چین اور پاکستان تعلقات کا سب سے بڑا ثبوت کیا ہے؟ پاک۔چین اقتصادی راہداری یا پاک۔چین منچورین؟

اسی حوالے سے روما نے سوال کیا کہ کیا بھارت۔پاکستان میں اگلی جنگ چکن منچورین کی ملکیت پر ہو سکتی ہے؟ سَب میرین کے انجن چلا دیں؟

ایک صارف نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ کمنٹس سیکشن میں سب غلط کہہ رہے ہیں یہ ڈش میری امی نے ایجاد کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024