• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

خلیجی ممالک کا فلسطینیوں سے متعلق اسرائیلی وزیر کے بیان پر اظہار مذمت

شائع March 27, 2023
اسرائیلی فوج نے احتجاج کے دوران کئی فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا—فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی فوج نے احتجاج کے دوران کئی فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا—فوٹو: اے ایف پی

خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) نے کہا ہے کہ اسرائیل کے وزیرخزانہ کی جانب سے فلسطین کے عوام کی موجودگی سے انکار سے متعلق بیان پر مذمت کرتے ہوئے امریکا کے اعلیٰ سفارت کار کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جی سی سی نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن کو ایک خط میں مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کے عوام کو نشانہ بنانے والے تمام اقدامات اور بیانات کا جواب دینے کے لیے اپنی ذمہ داری ادا کریں۔

جی سی سی کے خلیجی ممالک کے وزرائے خارجہ کی جانب سے خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکا وہ اسرائیل-فلسطین تنازع کے جامع اور پائیدار حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

اس سے قبل اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزالیل اسموٹریچ نے کہا تھا کہ فلسطینی بطور عوام وجود نہیں رکھتے، جس کے بعد عرب ممالک میں اس بیان پر سخت غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ بیزالیل اسموٹریچ کا بیان نہ صرف غلط ہے بلکہ انتہائی تشویش ناک اور خطرناک ہے۔

اسرائیلی وزیر خزانہ بینجمن نیتن یاہو کی دائیں بازو کی سخت گیر جماعت کے رکن ہیں اور گزشتہ برس دسمبر میں وزیر خزانہ کی حیثیت سے قلم دان سنبھالا تھا۔

جی سی سی کے وزرائے خارجہ نے اس سے قبل بیزالیل اسٹموریچ کا بیان مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ مغربی کنارے کے شہر ہوارا کو خالی کرایا جائے جہاں فروری میں دو اسرائیلیں کو مارا گیا تھا۔

کونسل کے وزرائے خارجہ کا اجلاس گزشتہ ہفتے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہوا تھا، جس میں متحدہ عرب امارات اور بحرین بھی شریک تھے جنہوں نے 2020 میں امریکی ثالثی میں معاہدہ ابراہم میں دستخط کیے تھے اور اس کے علاوہ سعودی عرب اجلاس میں موجود تھا تاہم انہیں مذکورہ معاہدے پر دستخط نہیں کیے۔

مغربی کنارے میں کشیدگی حالیہ مہینوں میں شدت اختیار کر گئی ہے جہاں اسرائیل نے 1967 کی 6 روزہ جنگ میں قبضہ کیا تھا۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے گزشتہ ہفتے اپنے بیان میں اسرائیل کی پارلیمنٹ کی جانب سے اس اقدام پر تنقید کی تھی جو مغربی کنارے کے علاقوں سے 2005 میں بے دخل کیے گئے اسرائیلیوں کی واپسی پر عائد پابندی ختم کرنے کے قانون کا حصہ تھا۔

واشنگٹن نے اسرائیل کے اس اقدام کو اشتعال انگیز اور امریکا کے ساتھ اس وقت کیے گئے وعدوں کی براہ راست خلاف ورزی قرار دیا۔

انٹونی بلنکن نے سینیٹ کمیٹی میں پیش ہو کر اسرائیلی وزیرخزانہ کے بیان پر امریکا کا بیان دہرایا اور بتایا کہ یہ بیان امریکی اقدار کی عکاسی نہیں کرتا۔

مغربی کنارے میں کشیدگی

فلسطین کی وزارت خارجہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں عوام پر حملوں کا الزام ’یہودی دہشت گرد‘ عناصر پر عائد کیا جبکہ اسرائیلی پولیس کا کہنا تھا کہ آتشزدگی ایک حادثہ تھا۔

مغربی کنارے میں کشیدگی میں رمضان کے دوران اضافہ ہو رہا ہے جہاں ایک حملے میں دو اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے جبکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے رات کو کارروائیوں کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔

سنجیل کے علاقے میں آتشزدگی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم مکان بری طرح متاثر ہوا جس کے مالک احمد اواشریح نے کہا کہ وہ کھڑکیوں کے ٹوٹنے کی آواز جاگ گیا تھا اور آگ کے شعلے بلند ہونے سے پہلے اپنے 4 بچے اور اہلیہ کو گھر سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں بہت قریب تھا لیکن میں خوش ہوں کہ اپنے اہل خانہ کو بچا پایا۔

شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک شہری نے بتایا کہ انہوں نے ایک کار دیکھی، جس میں سوار لوگوں کو وہ جانتا تھا جو یہودی بستیوں میں آباد ہونے والے افراد تھے اور وہ حادثے سے چند منٹ قبل قریب تھے۔

فلسطین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ واقعہ ’یہودی دہشت عناصر‘ کا شاخسانہ ہے لیکن اسرائیل کی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ آگ اکثر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگ جاتی ہے اور یہ جان بوجھ کر نہیں لگائی گئی۔

خیال رہے کہ دنیا کے اکثر ممالک فلسطین کی سرزمین پر اسرائیل کی آبادکاری غیرقانونی قرار دیتے ہیں۔

فلسطین کی آزادی کی تحریک میں شامل تنظیم پاپولرفرنٹ نے ہفتے کو دعویٰ کیا تھا کہ سنجیل سے 13 کلومیٹر دور حوارہ میں اسرائیلی فوج نے رات کو کارروائیاں کیں، جس میں فوجی زخمی ہوئے اور یہ مہینے میں اسرائیل فوج کی جانب سے فائرنگ کا تیسرا واقعہ ہے۔

گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں ہزاروں افراد کو گرفتار کیا اور شہریوں سمیت 250 فلسطینیوں کو قتل کیا جبکہ فلسطینیوں کے حملوں میں 40 سے زائد اسرائیلی اور یوکرین کے 3 شہری بھی مارے گئے۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ رات کو کی گئیں کارروائیوں میں 3 حریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024