مشرق وسطیٰ کیلئے پاکستان کی برآمدات میں 12 فیصد کمی
رواں مالی سال کے ابتدائی 8 مہینوں میں پاکستان کی مشرق وسطیٰ کے لیے برآمدات سالانہ بنیادوں پر 11.87 فیصد کم ہو کر ایک ارب 49 کروڑ ڈالر رہ گئیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے مرتب کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس خطے میں سعودی عرب اور بحرین کے لیے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ جبکہ دیگر ممالک کے لیے کمی واقع ہوئی۔
پاکستانی اشیا کی برآمد میں سرفہرست ملک متحدہ عرب امارات ہے جہاں مشرق وسطیٰ جانے والی کُل برآمدات کا تقریباً 64 فیصد جاتا ہے، تاہم رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران یہ سالانہ بنیادوں پر 19.1 فیصد کمی کے ساتھ 94 کروڑ 50 لاکھ ڈالر پر آگئی جو کہ گزشتہ مالی سال اسی مدت کے دوران ایک ارب 18 کروڑ ڈالر تھی۔
رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران متحدہ عرب امارات کی 7 ریاستوں میں سے پاکستانی برآمدات کا بڑا حصہ دبئی کے لیے 85 کروڑ 73 لاکھ ڈالر تھا جو پچھلے سال کے اسی مدت کے دوران 99 کروڑ 63 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، یہ 14 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
متحدہ عرب امارات کو پاکستان کی سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی مصنوعات میں چاول، گائے کا گوشت، امرود اور آم وغیرہ شامل ہیں۔
اسی طرح متحدہ عرب امارات کے لیے پاکستان کی سرفہرست شعبہ جاتی برآمدات میں اناج، ملبوسات، گوشت اور کھانے کی اشیا وغیرہ شامل ہیں۔
مالیت کے لحاظ سے پاکستان کی برآمدات کی دوسری بڑی منڈی سعودی عرب ہے، تاہم سعودی عرب کے لیے پاکستان کی برآمدات 15 فیصد اضافے کے ساتھ 30 کروڑ ڈالر ہوگئیں جو کہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 26 کروڑ 3 لاکھ ڈالر تھیں۔
گزشتہ دہائی کے دوران سعودی عرب کے لیے پاکستان کی برآمدات تقریباً 50 کروڑ ڈالر پر رک گئی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی مصنوعات کی متحدہ عرب امارات کے مقابلے میں سعودی عرب کی مارکیٹ تک رسائی میں کوئی خاص اضافہ نہیں دیکھا گیا۔
قطر کے لیے پاکستان کی برآمدات رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران 12 کروڑ 29 لاکھ ڈالر سے 3 فیصد کم ہو کر 11 کروڑ 92 لاکھ ڈالر ہوگئیں، ان میں چاول، گائے کا گوشت، آلو، پیاز، امرود، آم وغیرہ شامل ہیں۔
تاہم رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران قطر کو سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی اشیا میں سے ایک فٹ بال رہی کیونکہ پاکستان گزشتہ برس نومبر میں دوحہ میں منعقد ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کے لیے باضابطہ طور پر فٹ بال کا فراہم کنندہ تھا۔