• KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm

کیا رمضان المبارک میں سگریٹ سے دوری اسے مستقل ترک کرنے میں مددگار ہو سکتی ہے؟

شائع March 25, 2023
سگریٹ میں کیمیکل نیکوٹین استعمال کیا جاتا ہے—فوٹو: آن لائن
سگریٹ میں کیمیکل نیکوٹین استعمال کیا جاتا ہے—فوٹو: آن لائن

تمباکونوشی کے نقصانات معلوم ہونے کے باوجود لوگ اسے ترک کرنے میں مکمل کامیاب کیوں نہیں ہوپاتے؟ کیا اسے چھوڑنا واقعی مشکل ہے؟

آکسفورڈ یونیورسٹی نے 2014 کے لیے ’ویپ‘ کو ’ورڈ آف دی ایئر‘ قرار دیا تھا جو ای سگریٹ سے متعلق لفظ ہے مگر اس کے باوجود تمباکو نوشی کے بارے میں کیا خیال ہے جو کینسر، فالج اور امراض قلب کا سبب بنتی ہے اور اس لت سے پیچھا چھڑانا مضبوط ترین قوت ارادی کے مالک افراد کے بھی بس کی بات نہیں ہوتی۔

سگریٹ میں کیا موجود ہوتا ہے؟

سگریٹ میں کیمیکل نیکوٹین استعمال کیا جاتا ہے جو ایک قسم کا نشہ ہے اور پینے والے کو اپنا عادی بنا دیتا ہے۔

آئرلینڈ کی کینسر سوسائٹی اور امریکا میں پھیپھڑوں کے امراض پر تحقیق کرنے والی امریکن لَنگ ایسوسی ایشن کی تحقیق کے مطابق انسان جب سگریٹ پیتا ہے تو اس کے جسم میں سگریٹ سے داخل ہونے والے کیمیائی مادوں کی تعداد تقریباً 7 ہزار تک ہوجاتی ہے۔

لیکن روزے میں اس عادت اور شدید طلب کے باوجود سگریٹ نوشی کرنے والے خود کو سگریٹ سے دور رکھتے ہیں، جب وہ دن بھر سگریٹ سے گریز کر سکتے ہیں تو تھوڑی سی کوشش کرکے افطار کے بعد بھی خود کو روکنے کی کوشش کر سکتے ہیں اور رمضان المبارک کی برکت سے اس عادت سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا بھی پا سکتے ہیں ۔

ایک بار ایسا کرنے کی کوشش کریں اور پھر دیکھیں صحت پر کس حد تک ڈرامائی انداز میں مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، درحقیقت بغیر سگریٹ کے اولین 24 گھنٹے ہی سے دل کے دورے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

تو پھر کیا آپ اس عادت سے چھٹکارا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو یہ چند مفید نکات اس حوالے سے بہت مددگار ثابت ہوں گے۔

ہفتے میں ایک دن سگریٹ نہ پینے کا عہد کریں

کوشش کریں کہ ہفتے میں کسی ایک دن سگریٹ سے دور رہیں، یہ کوئی بہت بڑا کام نہیں کہ آپ اسے ممکن نہ کرسکیں، اگر آپ رمضان میں 15 گھنٹے کے لیے سگریٹ چھوڑسکتے ہیں تو عام دنوں میں ایک دن کے لیے اسے ترک کرنے کی کوشش کریں۔

اس طرح آپ آہستہ آہستہ سگریٹ سے خود ہی دور رہیں گے۔

2013 کی ایک گوگل سرچ تحقیق کے مطابق جو افراد کاروباری ہفتے کے آغاز پر سگریٹ نوشی سے گریز کی کوشش شروع کرتے ہیں ان کی کامیابی کا کافی زیادہ امکان ہوتا ہے۔

لیکن یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سگریٹ نوشی کو اچانک ترک نہ کریں، تحقیق کے مطابق اچانک سگریٹ چھوڑنے والوں میں سے 96 فیصد ایک سال کے اندر اندر دوبارہ اس موذی لت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ورزش کریں

نیکوٹین کی طلب میں اس وقت کمی آجاتی ہے جب ورزش کی جا رہی ہوتی ہے کیونکہ جسمانی مشقت کے دوران دماغ سیروٹینین اور ڈوپامائن جیسے کیمیکل خارج کرتا ہے جو خوشی اور راحت کے احساس کو بڑھاتے ہیں۔

کوشش کریں کہ رمضان کے دنوں میں سحری کے بعد اور رات کو ورزش کرنے کی عادت ڈالیں۔

وہ غذائیں جن کے استعمال سے سگریٹ چھوڑنا نہایت آسان

سگریٹ ترک کرنے کے لیے ہمارے روزمرہ کے استعمال میں کھانے پینے کی ایسی مفید اشیا بھی شامل ہوتی ہیں جن کا اگر استعمال روزانہ کی بنیاد پر خاص مقصد کے تحت کیا جائے جو ہمیں کافی فائدہ حاصل ہوتا ہے۔

جسم کے لیے فائدہ مند کھانے اور مشروبات میں سے ایک وٹامن سی ہے، وٹامن سی کی وافر مقدار ان پھلوں اور سبزیوں سے حاصل کی جاسکتی ہے، اس کے علاوہ روزانہ دودھ پینے سے بھی بہتری آسکتی ہے۔

مالی صورتحال کو ذہن میں رکھیں

سگریٹ نوش افراد یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ اب سگریٹ ماضی کے مقابلے میں دو گنا مہنگی ہوچکی ہیں اور مہنگائی بھی کافی بڑھ گئی ہے، تو اگر یہ بات آپ اپنے ذہن میں رکھیں اور سوچیں کہ ان پیسوں کو جمع کرکے کوئی اہم چیز یا ضروری چیز خریدی جاسکتی ہے تو فائدہ ہوسکتا ہے۔

نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں لوگوں کی بڑی تعداد نے سگریٹ نوشی ترک کی جنہیں تمباکو نوشی چھوڑنے کے لیے مہنگائی اور مالی صورتحال سے متعلق بتایا گیا۔

ان تمام چیزوں سے بھی دور رہیں جو آپ کو سگریٹ کی یاد دلائیں

سگریٹ سے چھٹکارے کے لئے ان چیزوں کو بھی خود سے دور کردیں تاکہ دیکھ کر سگریٹ کی یاد نہ آجائے۔

یعنی ایسے محفلوں میں نہ جائیں جہاں سگریٹ نوشی سے متعلق بات ہوتی ہو۔

آخری قدم

جب آپ کے اندر کافی حد تک مزاحمت پیدا ہوجائے اور سگریٹ پینے کی خواہش ماند پڑنے لگے تو سمجھ جائیں کہ وقت آگیا ہے اس سے مکمل نجات حاصل کی جائے اور اسے ہاتھ تک نہ لگائیں، آپ کو کچھ مشکلات کا سامنا ضرور ہوگا مگر کچھ دنوں میں ہی آپ اس پر قابو پالیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024