آٹو فنانسنگ میں مسلسل آٹھویں مہینے کمی ریکارڈ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق آٹو فنانسنگ میں مسلسل آٹھویں مہینے کمی ریکارڈ کی گئی، جو فروری میں گزشتہ سال کے اسی مہینے کے 357 ارب کے مقابلے میں تقریباً 9 فیصد کم ہو کر 326 ارب روپے رہ گئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریسرچ پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے سربراہ سمیع اللہ طارق نے کہا کہ سود کی شرح بڑھنے، گاڑیوں کی قیمتیں اور ماہانہ اقساط میں اضافے اور پلانٹ بند ہونے کی وجہ سے ڈیلیوری میں تاخیر کے سبب آنے والے مہینوں میں بھی کار فنانسنگ کم رہے گی۔
رپورٹ کے مطابق گاڑیوں کی طلب کم کرنے کے لیے مرکزی بینک کی جانب سے درآمدی پارٹس پر پابندی لگانے کے فیصلے کے بعد کار اسمبلرز نے پرزوں کی قلت کے سبب پیداواری سرگرمیاں معطل رکھنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اس وقت بنیادی شرح سود 20 فیصد ہے جو مارچ 2020 میں 7 فیصد تھی۔
انہوں نے کہا کہ بینک, کراچی انٹربینک آفر ریٹ (کائیبور) سے 4 سے 5 فیصد زیادہ پر قرضہ دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے خریداروں کے لیے ماہانہ اقساط ادا کرنا مشکل ہو رہا ہے جبکہ غیر معمولی مہنگائی بھی جاری ہے۔
سمیع اللہ طارق نے بتایا کہ مجھے نہیں لگتا کہ آٹو فنانسنگ کا حصہ کُل کاروں کی فروخت کے 20 فیصد سے زیادہ ہے۔
ہینوپاک کا پیداوار معطل کرنے کا اعلان
دوسری طرف ہینوپاک موٹرز لمیٹڈ نے درآمدی پابندیوں کی وجہ سے پارٹس کی قلت کے سبب 24 مارچ سے 4 اپریل تک پیداواری سرگرمیاں معطل کردی ہیں۔
منگل کو اسٹاک فائلنگ میں ٹرکوں اور بسوں کے اسمبلر نے افسوس کا اظہار کیا کہ اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صرف آٹو سیکٹر کو چھوڑ کر ضروری شعبوں کی درآمدات کو ترجیح/سہولت دیں، لہٰذا کمپنی پیداواری سرگرمیاں جاری رکھنے کی پوزیشن میں نہیں ہے
سوڈا ایش پلانٹ میں توسیع
اس کے برعکس، لکی کور انڈسٹریز لمیٹڈ (سابقہ آئی سی آئی پاکستان لمیٹڈ) نے کھیوڑہ میں سوڈا ایش مینوفیکچرنگ کی سہولت میں سالانہ 60 ہزار ٹن کے توسیعی منصوبے کے آپریشنز کے آغاز کا اعلان کیا۔
یہ توسیع ایک لاکھ 35 ہزار ٹن کے منصوبے (فیز 2) کا ایک حصہ ہے جس میں سے75 ہزار ٹن کی صلاحیت کا پلانٹ 2022 میں مکمل ہوا تھا۔
اسٹاک فائلنگ میں کمپنی نے بتایا کہا کہ سوڈا ایش پلانٹ کی کل صلاحیت اب 5 لاکھ 60 ہزار ٹن سالانہ ہوگئی ہے۔