پاکستان بھر میں 6.8شدت کے زلزلے کے جھٹکے، دو افراد جاں بحق
صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں 6.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم دو افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے جبکہ کئی مقامات پر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کی رات 9 بجکر 47 منٹ پر آنے والے زلزلے کے جھٹکوں کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.8 محسوس کی گئی۔
زلزلے کا مرکز افغانستان میں ہندوکش کا علاقہ تھا جس کی گہرائی 180کلومیٹر تھی۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے ان جھٹکوں کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز افغانستان کے علاقے جرم کے جنوب مغرب میں 40کلومیٹر دور تھا۔
ابھی تک زلزلے کے جھٹکوں کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ زلزلے کے یہ جھٹکے 30سیکنڈ سے زائد دیر تک محسوس کیے گئے جس سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
اس دوران لوگ خوف کے عالم میں گھروں سے باہر نکل آئے اور قرآن کی تلاوت شروع کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق زلزلے کے یہ جھٹکے اسلام آباد، لاہور، پشاور، جہلم، شیخوپورہ، سوات، نوشہرہ، ملتان، شانگلہ، کوئٹہ، بہاولپور ،لودھراں، ڈیرہ غازی خان، میانوالی، خانیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، پارا چنار، کرک ،لکی مروت، مردان ، باجوڑ، نوشہرہ ،اسکردو اور چلاس سمیت دیگر شہروں میں بھی محسوس کیے گئے۔
ٹی وی فوٹیج میں لوگوں کو افراتفری کے عالم میں لوگوں کو اپنے گھروں اور عمارتوں سے باہر سڑکوں پر کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق زلزلے کے یہ جھٹکے پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک بھارت کے شہر نئی دہلی میں بھی محسوس کیے گئے۔
خیبرپختونخوا کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ایک عبوری رپورٹ میں کہا گیا کہ صوبے میں چھت، دیوار اور مکان گرنے کے واقعات میں دو افراد ہلاک اور چھ افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ آٹھ گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
تاہم سوات کے ضلعی پولیس افسر شفیع اللہ گنڈا پور نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ضلع میں دو افراد ہلاک جبکہ 150 زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لیے سیدو ٹیچنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل مہر صاحبزاد خان نے بتایا کہ اسلام آباد، پشاور، لاہور، راولپنڈی، کوئٹہ، کوہاٹ، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، جنوبی وزیرستان اور ملک کے دیگر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے زلزلے کے حوالے سے خیریت اور سلامتی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ سب کو اپنے حفظ و امان میں اور ملک کو ہر آفت سے محفوظ رکھے۔
انہوں نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی۔
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی ہدایت پر اسلام آباد کے ہسپتالوں میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے اور زلزلے کے شدید جھٹکوں کے پیش نظر پولی کلینک اور پمز ہسپتال میں بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
وزیر صحت نے کہا کہ ہسپتال انتظامیہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات یقینی بنائے۔
ادھر ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر خطیر احمد نے کہا کہ محکمے کو صوابی اور لوئر دیر سے ایک ایک فون کال موصول ہوئی جس پر ریسکیو1122 کی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، تاہم ابھی تک کسی بھی قسم کی جانی و مالی نقصان کی مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو1122 ہائی الرٹ ہے اور کسی بھی قسم کی ایمرجنسی کے دوران خدمات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔