لندن میں جیو کے صحافی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کےخلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا
برطانیہ کی ہائی کورٹ کے جج نے قرار دیا ہے کہ پی ٹی آئی کے تین نمائندوں کی جانب سے جیو ٹی وی اور دی نیوز کے لندن میں مقیم نامہ نگار مرتضیٰ علی شاہ کے خلاف استعمال کیے گئے الفاظ عمومی قانون کے مطابق ہتک آمیز تھے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہتک آمیز الفاظ کے معنی سے متعلق ابتدائی سماعت رائل کورٹس آف جسٹس کے کنگز بنچ ڈویژن میں ہائی کورٹ کی جج مسز جسٹس اسٹین ڈی بی ای نے کی۔
جج نے کہا کہ یہ الزام کہ ایک صحافی نے جان بوجھ کر جھوٹی یا بے بنیاد رپورٹس شائع کی ہیں، ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر حملہ ہے اور بلاشبہ اتفاق رائے کی ضرورت اور سنجیدگی کی حد دونوں کا تقاضا کرتا ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اس رائے کا بیان کہ وہ اپنے پیشہ ورانہ عہدے کا اپنے مقاصد کے لیے غلط استعمال کر رہے ہیں، وہ بھی ان تقاضوں کو پورا کرتا ہے کیوں کہ یہ ایک پیشہ ور صحافی کے خلاف سنگین الزامات ہیں۔
خیال رہے کہ مرتضیٰ علی شاہ نے اپنے وکیل بیرسٹر جیکب ڈین کے توسط سے پی ٹی آئی رہنماؤں محمد عمران، شہناز صدیق اور ریاض حسین کے خلاف کیس دائر کیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے مارچ 2020 میں صحافی کے خلاف سوشل میڈیا پر ہتک آمیز مہم شروع کی تھی۔