پی ایس ایل 8 میں سنچریوں کا ہفتہ
پی ایس ایل 8 کا چوتھا ہفتہ اپنی ہنگامہ خیزی اور بڑے اسکورزکے باعث منفرد رہا۔ اس ہفتے میں ان 4 ٹیموں کا فیصلہ ہوگیا جو آخری مرحلے میں کھیلیں گی۔
اسی طرح اس ہفتے میں بننے والی سنچریوں کے باعث راولپنڈی گراؤنڈ تماشائیوں کے لیے تفریح سے بھرپور رہا۔ ریلی روسو جو اب تک تیز ترین سنچری بنانے والے بلے باز تھے انہوں نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا اور صرف 41 گیندوں پر سنچری بنا ڈالی لیکن ان کا ریکارڈ 24 گھنٹے بھی باقی نہ رہ سکا اور ملتان سلطانز کے عثمان خان نے 36 گیندوں پر سینکڑہ بناکر ان کا ریکارڈ توڑ ڈالا۔
ایک ایسا میچ جس کا کسی نے سوچا نہ تھا
اگر ٹی20 کرکٹ کے سارے میچوں کے اسکور کارڈز سامنے رکھیں تو صرف ایک ہی بار دونوں اننگز میں 501 رنز بنے تھے لیکن 11 مارچ کو راولپنڈی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ میچ میں دونوں ٹیموں نے مجموعی طور پر 515 رنز بنا ڈالے۔
ملتان سلطانز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 262 رنز بنائے جو پی ایس ایل کا سب سے بڑا ٹیم اسکور ہے اس کے جواب میں زخم خوردہ کوئٹہ کی ٹیم نے ٹورنامنٹ سے جاتے جاتے بھرپور جواب دیتے ہوئے 253 رنز بنالیے۔ گلیڈی ایٹرز 9 رنز سے میچ تو ہار گئے لیکن راولپنڈی کے تماشائیوں کو اپنا روایتی رنگ دکھا گئے۔ ملتان کی ٹیم تو پلے آف کے لیے پہلے ہی اپنی نشست محفوظ کرچکی تھی اس کے لیے تو یہ میچ تفریح ہی تھا لیکن کوئٹہ کے گلیڈی ایٹرز اپنا زور دکھانا چاہتے تھے اور وہ دکھاگئے۔
عثمان خان کا لاٹھی چارج
پی ایس ایل کی ٹیموں میں کھلاڑیوں کی سلیکشن کو منصفانہ کہنا ذرا مشکل ہے وگرنہ کراچی سے کرکٹ چھوڑ کر متحدہ عرب امارات نوکری کی غرض سے جانے والے عثمان خان بہت پہلے ٹیم کا مستقل حصہ ہوتے۔ عثمان 2021ء میں کوئٹہ کی ڈرافٹنگ میں اضافی کھلاڑی کی حیثیت سے آئے، ایک میچ کھیلے اور 81 رنز بنائے لیکن اس اننگ کے باوجود کوئٹہ تو کجا کسی اور نے بھی گھاس نہیں ڈالی۔ عثمان مایوس ہوکر ابوظہبی چلے گئے اور وہیں سے بنگلادیش لیگ کا معاہدہ مل گیا۔ جب بنگلادیش لیگ کھیلے اور خوب کھیلے تو ملتان سلطانز نے اس سال انہیں منتخب کیا لیکن 9 میچوں میں ان پر شان مسعود کو ترجیح دی گئی۔
شان مسعود کی مسلسل ناکامی بھی عثمان کی قسمت نہ جگا سکی وہ تو شومئی قسمت عثمان کو آخری میچ میں چانس ملا اور پھر عثمان نے موقع نہیں گنوایا۔ انہوں نے صرف 36 گیندوں پر لاکھوں تماشائیوں کے سامنے تیز ترین سنچری بناکر نیا ریکارڈ بنادیا۔ انہوں نے ایک روز قبل بننے والی ریلی روسو کی سنچری کا ریکارڈ ہی نہیں توڑا بلکہ پہلے 8 اوورز میں سنچری بناکر کرس گیل کا ریکارڈ توڑ دیا۔ ان کی اننگ ایک یادگار اور قابل دید اننگ تھی جو برسوں لوگوں کو یاد رہے گی۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے عثمان کو شکوہ ہے کہ جب انہیں سیالکوٹ میں موقع نہ ملا تو وہ کراچی آگئے لیکن یہاں بھی ان کی شاندار بیٹنگ کے باوجود سندھ الیون کی سیکنڈ ٹیم تک محدود رکھا گیا اور ان کو نظر اندازکیا گیا۔ وہ مایوس ہوکر مقامی کرکٹ چھوڑ کر متحدہ عرب امارات چلے گئے تھے۔ عثمان خان اب ریکارڈ بک کی زینت ہیں اور ملتان سلطانز کے نئے میچ ونر بھی۔
ریلی روسو کی ایک اور سنچری
ساؤتھ افریقن ریلی روسو نے جتنی شاندار اننگز پی ایس ایل میں کھیلی ہیں وہ اپنی جگہ ایک تاریخ ہیں وہ ایسے وقت میں سنچری بناتے ہیں جب دوسرے اکھڑ رہے ہوتے ہیں۔ پشاور زلمی نے ملتان سلطانز کے خلاف جب راولپنڈی میں اس سیزن کا سب سے بڑا اسکور بنایا تو ایسا لگتا تھا کہ آج پشاور ملتان کو زیر کرلے گی لیکن ابتدائی 2 وکٹ جلدی گرنے کے باوجود ملتان سلطانز کے ریلی رؤسو نے آتے ہی مار دھاڑ شروع کردی۔ انہوں نے کسی باؤلر کو نہیں بخشا اور صرف 41 گیندوں پر سنچری بناکر 44 گیندوں پر سنچری کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔ روسو نے ایک انتہائی مشکل جیت کو آسان بنادیا اور ان کے 121 رنز دوسری بڑی اننگ بھی بن گئے۔
جیسن رائے بمقابلہ بابر اعظم
اس ہفتے کا سب سے دلچسپ میچ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلا گیا۔ اس میچ کو اگر جیسن رائے بمقابلہ بابر اعظم کہا جائے تو بہتر ہوگا۔ بابر نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنے جوہر دکھائے اور سنچری اسکور کی تو کسی کو حیرانی نہیں تھی کیونکہ بابر اب رنز کی مشین بن چکے ہیں اور سنچریاں عادت سی بن گئی ہیں۔ بابر نے 60 گیندوں پر سنچری بنائی اور ٹیم کا اسکور 241 تک لے گئے تو زخموں سے چور کوئٹہ کے لیے ہدف کا تعاقب سراب سے زیادہ نہ تھا۔ لیکن بدھ کی شام راولپنڈی کے تماشائیوں کے لیے میچ ڈبل سنچری کا شاہکار بن گیا۔
جیسن رائے نے بابر سے بھی زیادہ عمدہ بیٹنگ کی اور سنچری کو دھندلا دیا۔ جیسن نے 44 رنز گیندوں پر سنچری اسکور کرکے ایک ریکارڈ شراکت قائم کردی اور کوئٹہ سب سے بڑا ہدف عبور کرنے والی ٹیم بن گئی۔ جیسن رائے نے پی ایس ایل کا سب سے بڑا انفرادی اسکور 145 رنز بناکر کچھ آنسو ضرور پونچھ دیے۔ انہوں نے بلاشبہ بابر کو مات دے دی۔
کراچی کنگز ہار کر بھی نازاں
کراچی کنگز کی ٹیم پی ایس ایل کے اس سیزن کی 2 ناکام ترین ٹیموں میں سے ایک ہے۔ وہ پورے سیزن میں 3 میچ ہی جیت سکی لیکن حیرت انگیز طور پر اس کی 2 جیت اس ٹیم کے خلاف ہیں جس نے صرف 3 میچ ہارے۔ بات لاہور قلندرز کی ہورہی ہے جو پوائنٹس ٹیبل پر راج کررہی ہے اور چیمپیئن بننے کی سب سے زیادہ فیورٹ ہے۔ اس نے ہر ٹیم کو مشکل کا شکار کیا ہے لیکن کراچی کنگز سے اپنے دونوں میچ ہار گئی۔ شاید اداسیوں کے سمندر میں پھنسی ہوئی کراچی کنگز کے لیے اس سیزن میں ایک ہی ناز کی بات ہے کہ لاہور قلندرزکو دونوں میچوں میں واضح فرق سے شکست دی ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی پریشانی
اسلام آباد یونائیٹڈ پلے آف کے مرحلے سے پہلے اپنے آخری دونوں میچ ہار گئی۔ ہار جیت تو اس کھیل کا حصہ ہے لیکن فکر کی بات یہ ہے کہ بیٹنگ دونوں میچوں میں یکسر ناکام ہوگئی۔ اگرچہ کپتان شاداب خان مطمئن ہیں لیکن اس کا پلے آف میں اسی پشاور زلمی سے مقابلہ ہوگا جس نے آخری میچ میں انہیں شکست دی تھی۔
تمام تر رنگارنگ تقاریب سے سجا پی ایس ایل اب اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ اس سیزن کا فاتح کون ہے اور کس کی قسمت کا ہما اب بھی گردش میں ہے اس کا فیصلہ آئندہ اتوار کو ہوجائے گا لیکن کرکٹ کے متوالے اگلے برس تک اس سیزن کی چاشنی سے محظوظ ہوتے رہیں گے۔
لکھاری جرمن نشریاتی ادارے سے منسلک ہیں، مختلف ٹی وی چینلز پر کرکٹ پر تبصروں کے لیے بطور مبصر شرکت کرتے ہیں اور کھیلوں پر ان کے تجزیے مختلف اشاعتی اداروں میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔
انہیں ٹوئٹر Syedhaider512@ پر فالو کیا جاسکتا ہے۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔